’آل ٹرائبل کو آر ڈینیشن کمیٹی کی بھوک ہڑتال ‘

0
0

فاریسٹ رائٹ ایکٹ کا نفاذ ہوتا تو آصفہ کا قتل نہ ہوتا :طالب حسین
مرتضیٰ اکثر

جموں؍؍آل ٹرائبل کو آرڈینیشن کمیٹی نے چیئرمین طلاب حسین کی قیادت میںانصاف کی خاطر بھوک ہڑتال کا آغاز کیا ۔اس ضمن میں طالب حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکار قبائل کو انصاف مہیا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور آل ٹرائبل کو آر ڈینینش کمیٹی گزشتہ دو ماہ سے انصاف کی لڑائی لڑ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آصفہ معاملہ پیش آیا اور دامنی ،نربھے کی طرح انصاف مہیا کرنے کے بجائے سرکار مجرموں کو بچانا چاہتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ قبائل کی دیرینہ مانگیں جن میں فاریسٹ رائٹ ایکٹ ،وزیر جنگلات کی سی بی آئی انکوائری ،نجی اور مذہبی زمینوں کی واپسی ،قبائلوں پر سے جھوٹے معاملات اور پی ایس اے کی واپسی وغیرہ شامل ہیں کو پورا کیا جائے ۔طالب حسین نے سرکار کوسنگین نتائج کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری مانگوں کا ازالہ نہ کیا گیا اور آصفہ کو انصاف نے مہیا کیا گیا تو ٹیم طویل بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائے گی ’’موت تک بھوک ہڑتال‘‘انہوں نے کہا کہ آگر فاریسٹ رائٹ ایکٹ کا نفاذ ہوتا تو آصفہ کا قتل نہ ہوتا اور وہ قبائلی اسکول میں زیر تعلیم ہوتی ۔اگر ہماری زمینیں نہ چھینی جاتی تو ایسا نہ ہوتا اسلئے وزیر جنگلات بھی اس کے ذمہ دار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف مہیا کرنے کے بجائے ہماری بجلی اور پانی بند کر کے حراساں کیا جا رہا ہے جبکہ شہروں میں ہمارے لوگوں کو جے ڈی اے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔طالب حسین نے سوالیہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ آخر یہ لوگ جائیں کہا؟انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی مرتبہ میمورینڈم پیش کئے ،پر امن احتجاج کئے لیکن کچھ نہ ہو ا۔موصوف نے کہا کہ اگر موت تک بھوک ہی سے انصاف ملے گا تو ہم قربانی کیلئے تیار ہیں اور کسی بھی قیمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔اس موقع پر نزاکت کھٹانہ ،رفاقت اعجاز ،واجد کھٹانہ،اسلم گورسی،لیاقت علی،اویس دھکڑ،محمد سلیم،انجینئر چوہدری محمد ابرار اور ممتاز خان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا