ہمارے بچوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے:مرمو

0
0

صدر جمہوریہ نے 19 بچوں کو پردھان منتری راشٹریہ بال پراسکار پیش کئے
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ہندوستان کی صدر محترمہ دروپدی مرمو نے آج نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں 19 بچوں کو پردھان منتری راشٹریہ بال پراسکر پیش کیا۔ بہادری، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور اختراع کے زمرے میں ایک ایک بچہ؛ سوشل سروس کے زمرے میں چار بچے؛ سپورٹس کی کیٹیگری میں پانچ بچوں اور آرٹ اینڈ کلچر کی کیٹیگری میں سات بچوں نے ایوارڈ حاصل کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ یہ ایوارڈ تقریب نوجوان کامیابی حاصل کرنے والوں کی حیرت انگیز صلاحیتوں اور صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کا ایک موقع ہے۔ یہ بچوں کی کامیابیوں کو منانے کا بھی موقع ہے۔ انہوں نے تمام بچوں کو ان کے بہترین کام پر سراہا۔صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے بچوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ ان میں لگن اور محنت سے اپنی شناخت بنانے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم انہیں صحیح سمت دکھائیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں اور توانائیوں کا صحیح استعمال کر سکیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ہندوستان کے پاس نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کی شکل میں انمول وسائل موجود ہیں۔ یہ وسائل نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کے استعمال کے قابل بنانا ہے۔ ان کی جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔ تبھی وہ اس تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں اپنا صحیح مقام بنا سکیں گے۔صدر نے کہا کہ آج کل کے بچے ٹیک سیوی ہیں۔ وہ اپنی تعلیم کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔ لیکن ٹیکنالوجی کا اکثر غلط استعمال بھی ہوتا ہے۔ گہرے جعلی، مالی فراڈ، بچوں کا استحصال جیسے کئی جرائم ٹیکنالوجی کے ذریعے کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کسی بھی معاملے پر اپنے خیالات کے اظہار اور لوگوں میں بیداری پھیلانے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے، لیکن افواہیں پھیلانے میں بھی اس کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بچوں کو ہوشیار رہنے اور غلط کاموں سے دور رہنے کا مشورہ دیا کیونکہ ایک غلط قدم ان کے مستقبل کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔صدر نے کہا کہ نوجوان نسلوں میں جسمانی سرگرمیاں کم ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کم جسمانی سرگرمیوں کی وجہ سے بہت سی بیماریاں جو بچوں اور نوجوانوں میں بہت کم ہوتی تھیں آج بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ کم از کم ایک کھیل سیکھیں اور اس میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کھیلوں کو کیریئر کے طور پر نہیں لے سکتے لیکن کھیل انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر صحت مند رکھتے ہیں۔ اس سے ان میں ٹیم سپرٹ پیدا ہوتی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ بچے اور نوجوان ہمارے ملک کے مستقبل کے قائد ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم انہیں جدید تعلیم فراہم کرنے کے ساتھ ہندوستانی ثقافت اور زندگی کی اقدار سے روشناس کرائیں۔ ایودھیا میں پربھو شری رام کی مورتی کی تقدیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس موقع پر ہمیں بھگوان رام کے نظریات اور رامائن میں بیان کردہ زندگی کی اقدار کو اپنی زندگیوں میں اپنانے کا عزم کرنا چاہیے۔پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار- غیر معمولی صلاحیتوں اور شاندار کامیابیوں والے بچوں کو دیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ 5 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو بہادری، فن اور ثقافت، ماحولیات، اختراع، سائنس اور ٹیکنالوجی، سماجی خدمت اور کھیلوں کے سات زمروں میں ان کی شاندار کارکردگی پر دیا جاتا ہے جو کہ قومی شناخت کے مستحق ہیں۔ وہیںپرسکارکے ہر ایوارڈ یافتہ کو ایک میڈل، سرٹیفکیٹ اور ایک حوالہ کتابچہ دیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ امسال پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار 2024 کے لیے ملک کے تمام خطوں سے 19 بچوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔تاہم 23 جنوری، 2024 کو ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکارایوارڈ یافتہ افراد کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ یہ بچے 26 جنوری 2024 کو یوم جمہوریہ کی پریڈ میں بھی حصہ لیں گے۔وہیںمنتخب بچوں کی فہرست میں بہادری، سائنس اور ٹیکنالوجی اور اختراع کے زمرے میں ایک ایک بچہ شامل ہے۔ سوشل سروس کے زمرے میں چار بچے؛ کھیل کے زمرے میں پانچ بچے اور آرٹ اور کلچر کے زمرے میں سات بچے شامل ہیں۔اس فہرست میں 9 لڑکے اور 10 لڑکیاں شامل ہیں، جن کا تعلق 18 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔واضح رہے ایوارڈ آدتیہ وجے برہانے ( بعدازمرگ)مہاراشٹرکو بہادری کے زمرے میں یہ ایوارڈ دیا جائے گا،انوشکا پاٹھک اتر پردیش آرٹ اینڈ کلچر،اریجیت بنرجی مغربی بنگال آرٹ اینڈ کلچر،ارمان ابھرانی چھتیس گڑھ آرٹ اینڈ کلچر،ہیتوی کانتی بھائی کھمسوریاگجرات آرٹ اینڈ کلچر،اشفاق حمیدجموں و کشمیرآرٹ اینڈ کلچر،محمد حسین بہارآرٹ اینڈ کلچر،پنڈیالا لکشمی پریاتلنگانہ آرٹ اینڈ کلچر،سوہانی چوہان دہلی اختراع،آرین سنگھ راجستھان سائنس ٹیکنالوجی،اونیش تیواری مدھیہ پردیش سماجی خدمت،گریماہریانہ سماجی خدمت،جیوتسنا اخترتریپورہ سماجی خدمت،صئم مزمدار آسام سماجی خدمت،آدتیہ یادواتر پردیش کھیل، چاروی اے کرناٹک کھیل،جیسیکا نی سارنگ اروناچل پردیش کھیل،لنتھوء چنمبم منی پورکھیل،آر سوریا پرساد آندھرا پردیش کھیل کے زمروں میں یہ اعزازات حاصل کریں گے ۔یہ ایوارڈز 5 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو سات زمروں یعنی آرٹ اینڈ کلچر، بہادری، ماحولیات، اختراع، سائنس اور ٹیکنالوجی، سماجی خدمت اور کھیل، جو قومی شناخت کے مستحق ہیں، میں بہترین کارکردگی دکھانے پر دیا جاتا ہے۔ پی ایم آر بی پی کے ہر ایوارڈ یافتہ کو ایک میڈل اور ایک سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔اس سال خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے علاقائی اخبارات اور تمام بڑے قومی
اخبارات میں اشتہارات جاری کرکے نامزدگیوں میں اضافہ کرنے کی خصوصی کوشش کی۔ نیشنل ایوارڈ پورٹل کو 9 مئی 23 سے 15 ستمبر 23 تک طویل مدت کے لیے نامزدگیوں کے لیے کھلا رکھا گیا تھا۔ متعلقہ وزارتوں، تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز/ ایڈمنسٹریٹرز، ڈی ایم/ ڈی سی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اور دیگر ذرائع کے ذریعے پی ایم آر بی پی کی وسیع تشہیر کریں ، تاکہ ایوارڈ کی تشہیر ہو، اور گرام پنچایتوں/ بلدیات وغیرہ سمیت تمام سطحوں سے نامزدگیاں جمع کی جائیں۔آرٹیفیشل انٹیلی جنس(مصنوعی ذہانت) کا استعمال گزشتہ 2 برسوں سے میڈیا مواد کے ذریعے ڈیٹا کرال کرنے کے لیے کیا جاتا تھا۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس(این سی پی سی آر) سے بھی مستحق امیدواروں کی سفارش کرنے کے لیے استفادہ کیا گیا۔دعووں کی سالمیت کی جانچ پڑتال اور تصدیق متعدد افسران کے ذریعے کی گئی جس میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس اور متعلقہ شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین شامل ہیں جس کے بعد ایک اسکریننگ کمیٹی بنائی گئی جس میں سماجی خدمت، ماحولیات، سائنس، ٹیکنالوجی، آرٹ اینڈ کلچر، کھیل وغیرہ جیسے مختلف شعبوں کے ماہرین شامل تھے۔اسکریننگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد شارٹ لسٹ کیے گئے پروفائلز کا دوبارہ مختلف میدانوں جیسے دیگر اداروں کے علاوہ سنگیت ناٹک اکادمی، سنٹرل ریزرو پولیس فورس، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن، محکمہ سائنسی اور صنعتی تحقیق،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن اور اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے قومی سطح کے آزاد ماہرین کے ذریعے جائزہ لیا گیا۔ قومی سلیکشن کمیٹی نے حتمی انتخاب کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے پروفائلز کا جائزہ لیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا