محکمہ تعلیم کی غفلت اورٹھیکیداروں کی نا اہلی کی وجہ سے سینکڑوں طلباءکا مستقبل داو¿ پر
محمد اشفاق
درابشالہ گورنمنٹ مڈل اسکول پٹی زون درابشالہ علاقے میں بگڑے ہوئے تعلیمی نظام کی ایک اور تازہ مثال ہے۔اور ٹھیکیداروں کی عدم توجہی اور نااہلی کا ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ تعلیمی زون درابشالہ کی مسخ شدہ اسکولی عمارتوں کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ گویا انہیں تعمیر کرنے والے ٹھیکیداروں کو علم اور تعلیم سے ذاتی دشمنی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے عمارتوں کی تعمیر میں غیر معیاری اور بوسیدہ سامان کا استعمال کیا گیا ہے ۔اگرچہ اس مسلئے کو جموں و کشمیر کے بیشتر اخباروں نے متعدد بار اُجاگر کیا لیکن حکام نے اس مسلئے پر کسی بھی قسم کے رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔ متعدد دیہات سے موصول ہونے والی شکایات کے مطابق اکثر اسکولوں کے اساتذہ بلا جھجھک اسکولوں کی ڈیوٹی کو بالائے طاق رکھ کر اسکولوں سے غائب رہتے ہیں۔جبکہ زیڈ ای او درابشالہ اس سلسلے میں خاموش بیٹھے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق درابشالہ زون کے پینسٹھ اساتذہ کو ان کے اسکولوں سے ہٹا، کر انہیں زیڈ ای او کے دفتر سے منسلک کر دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے طلباءکا ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے۔گورنمنٹ مڈل اسکول پٹی اس بدترین صورتحال کی ایک تازہ مثال ہے اس اسکول میں 40 طلباءزیر تعلیم ہیں جب کہ انہیں پڑھانے کے لیے 3 اساتذہ تعینات کیے گئے ہیں۔اس، اسکول کی عمارت کی تعمیر کا کام 2012 میں شروع کیا گیا تھا اور 2013 میں اسے مکمل کر کے محکمہ تعلیم کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ لیکن کچھ ہی عرصے میں یہ عمارت طلباءکے لیے خطرے کی علامت بن گئی اور باقی کا کام حالیہ برف باری نے پورا کر دیا، اور یہ اسکول پوری طرح سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر ناقابل استعمال بن گیا، جس کی وجہ سے اسکول کی سرگرمیوں کو کرائے کے ایک مکان میں منتقل کر دیا گیا۔مدن لال نامی ایک مقامی شخص نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس اسکول کی تعمیر کے لیے لاکھوں روپے واگزار کیے تھے لیکن مقامی ٹھیکیدار نے اس اسے مضبوطی سے تعمیر کرنے کی زحمت نہ کرتے ہوئے ناقص مواد کا استعمال کر کے اسے بچوں اور استاتذہ کے لیے وبالِ جان بنا دیا۔اسی اسکول کے ایک استاد رنجیت سنگھ نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی سرگرمیوں کو چلانے کے لیے مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ سخت پریشانی میں مبتلا ہیں جبکہ بچے بھی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پوری طرح سے پڑھائی پر دھیان نہیں دے پا رہے ہیں۔لوگوں نے حکام سے اسکولوں کی خستہ حالت اور اساتذہ کی عدم توجہی کا جلد از جلد اور فیصلہ کن نوٹس لینے کی اپیل کی۔