مجموعی طور پر 20,972 شہریوں سے تجاویز موصول، 81 فیصد نے بیک وقت انتخابات کے خیال کی توثیق کی
آئندہ اجلاس27جنوری کو ہوگا
لازوال ڈیسک
نئی دہلی:ملک میں بیک وقت انتخابات کے انعقاد سے متعلق معاملے کا جائزہ لینے اور اس پر سفارشات پیش کرنے کے لیے سابق صدر ہند شری رام ناتھ کووند کی صدارت میں حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے آج نئی دہلی میں اپنی تیسری میٹنگ کی۔
غلام نبی آزاد، سابق قائد حزب اختلاف، راجیہ سبھا، ارجن رام میگھوال، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزارت قانون و انصاف، این کے سنگھ، سابق چیئرمین، 15ویں مالیاتی کمیشن، ڈاکٹر سبھاش سی کشیپ، سابق لوک سبھا کے سکریٹری جنرل اور سابق چیف ویجیلنس کمشنر جناب سنجے کوٹھاری نے میٹنگ میں شرکت کی۔
تیسری میٹنگ میں HLC کے اراکین کا خیرمقدم کرنے کے بعد، کمیٹی کے چیئرمین شری رام ناتھ کووند نے اراکین کے ساتھ 25 اکتوبر 2023 کو ہونے والی دوسری میٹنگ کے منٹس اور اس کے فیصلوں پر کی گئی کارروائی کی تصدیق کی۔کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر نتن چندرا نے کمیٹی کے ارکان کو دوسری میٹنگ اور درمیانی مدت کے دوران کئے گئے فیصلوں پر کئے گئے مختلف فالو اپ اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا
5 جنوری کو ملک بھر کے 105 سرکردہ اخبارات میں ایک پبلک نوٹس جاری کیا گیا جس میں ای میل کے ذریعے اور کمیٹی کی ویب سائٹ پر 15 جنوری تک ملک میں بیک وقت انتخابات کے قابل بنانے کے لیے موجودہ قانونی اور انتظامی ڈھانچے میں مناسب تبدیلیاں کرنے کے لیے شہریوں سے تجاویز طلب کی گئیں۔
مجموعی طور پر 20,972 جوابات موصول ہوئے جن میں سے 81 فیصد نے بیک وقت انتخابات کے خیال کی توثیق کی۔ اس کے علاوہ 46 سیاسی جماعتوں سے بھی تجاویز طلب کی گئیں۔ اب تک 17 سیاسی جماعتوں سے تجاویز موصول ہو چکی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی تجاویز کو بھی کمیٹی نے نوٹ کیا۔
مزید برآں، بیک وقت انتخابات سے متعلق ایچ ایل سی کے چیئرمین، شری رام ناتھ کووند نے نامور فقہا، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے سابق چیف جسٹس، ہندوستان کے سابق چیف الیکشن کمشنرز، بار کونسل آف انڈیا کے سربراہان، فِکی اور ایسوچیم اور سی آئی آئی کے ساتھ مشاورت شروع کی ہے۔ ایچ ایل سی کی اگلی میٹنگ 27 جنوری کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔