وی بی ایس وائی میں40لاکھ شہریوں کی شرکت قابل ستائش:سنہا

0
0

کہا،سماج کے پسماندہ طبقے تک پہنچنے کیلئے جن ابھیان پہل’ وِکست بھارت سنکلپ یاترا ‘ ترقی یافتہ ہندوستان کیلئے ایک نئے مستقبل کو فروغ دے گی
جن بھاگیداری اور اَضلاع کے درمیان صحت مندمسابقت جموںوکشمیر یوٹی کے غیر معمولی سفر کو خوشحالی اور جامع ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا
لازوال ڈیسک

سری نگر؍؍ لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے ’عوام کی آواز‘پروگرام کے 34ویںقسط کو جموں وکشمیر کے شہریوں کو ’وِکست بھارت سنکلپ یاترا‘ میں تاریخی شرکت کے لئے وقف کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سماج کے پسماندہ طبقے تک رَسائی حاصل کرنے کے لئے جن ابھیان پہل ’ وِکست بھارت سنکلپ یاترا‘ترقی یافتہ ہندوستان کے لئے ایک نئے مستقبل کو فروغ دے گی ۔اُنہوں نے کہا کہ اس سفر میں اَب تک جموں کشمیر کے 40 لاکھ شہریوں کی شرکت نے جموں وکشمیر یوٹی کے دیہی اور شہری علاقوں میں ترقی کی ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جن بھاگیداری اور اَضلاع کے درمیان صحت مندمسابقت جموںوکشمیر یوٹی کے غیر معمولی سفر کو خوشحالی اور جامع ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے شہریوں کی کامیابی کی داستانوں کا اِشتراک کرتے ہوئے جھنکر کٹھوعہ گائوں کے بِکرم سنگھ کی اَپنے گائوں کے لوگوں کو کاشت کاری کے نئے طریقے سیکھانے کی کوششوں کی ستائش کی ۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ مربوط کاشت کاری پر ایک لیونگ انسائیکلو پیڈیا ہے اور دوسروں کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں جو مختلف فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے چمبورہ گائوں بڈگام کے غلام حسن شیخ کے عزم کا ذِکر تے ہوے کہا کہ ان کے پیشہ ورانہ کیریئر میں سٹریٹجک توسیع یا کاروباری تنوع جیسے ’کارپٹ ٹو کشمیری لال مرچ‘ کے کاروبار کو سنبھالنا دوسرے کاروباریوں کو متاثر کر رہا ہے۔اُنہوںنے سری نگر سے تعلق رکھنے والے ایک ماہر قالین کارغلام حسین وانی کا خصوصی تذکرہ کیاجو قالین کی مرمت میں اَپنی مہارت کی وجہ سے گھر گھر میں مشہور ہو گئے ہیںاور اِس نایاب فن کی مہارت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار اَدا کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ ناری شکتی کسی بھی چیز سے امکانات پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ چنینی اودھمپور کی محترمہ کوشلیا دیوی کی کہانی سے پتہ چلتا ہے کہ سیلف ہیلپ گروپس نے دیہی علاقوں میں خواتین کی معاشی بااِختیار بنانے پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔اُنہوںنے ضلع اَنتظامیہ اِننت ناگ اور پیٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن کی روڈ سیفٹی مہم ‘نو ہیلمٹ نو پیٹرول’ کی سراہنا کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے مٹن کے باشندہ نثار احمد کی انوکھی کاوش، اودھمپور سے تعلق رکھنے والے نوجوان وِشال رودھن اور کولگام کی محمودہ اختر کی ساتھی شہریوں اور نوجوانوں کو سماجی مہمات سے جوڑنے اور ہاتھ کی کڑھائی کے قدیم روایتی فن کو فروغ دینے کے لئے ستائش کی۔اُنہوں نے دیہی اور دُور دراز علاقوں میں سیاحوں کے لئے سہولیات کی فراہمی کے لئے جموں و کشمیر یوٹی اِنتظامیہ کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہوم سٹے کے لئے رجسٹریشن میں حالیہ اِضافہ آف بیٹ سیاحتی مقامات کی بے پناہ امکانات کو ظاہر کرتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے دیہی اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اِس موقعہ سے فائدہ اُٹھائیں اور اِنتظامیہ کی طرف سے اُنہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دِلایا۔اُنہوں نے بلاور کٹھوعہ سے بلاور سلاریہ ، بانڈی پورہ کے یاسر رشید، کٹھوعہ سے ورون بھارتی اور گاؤں نوپاچی کشتواڑ سے ارجمند سے موصول ہونے والی تجاویز کا ذکر کرتے ہوئے دیہی علاقوں میںویسٹ مینجمنٹ ، صاف کھانا پکانے کے ایندھن، قابل تجدید توانائی اور دیہاتوں میں ٹیلی میڈیسن خدمات کی فراہمی اور ٹیلی میڈیسن خدمات کی توسیع میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانے کے اَقدامات کے بارے میں بات کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ شہریوں سے موصول ہونے والی قیمتی معلومات پر فوری اور مناسب کارروائی کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا