کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار گراوٹ درج، پہلگام سرد ترین مقام

0
0

سری نگر، //وادی کشمیر میں خشک موسمی صورتحال کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر گراوٹ درج ہوئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی3.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارد کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی11.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قصبہ دراس جو سائبیریا کے بعد دنیا کا دوسرا سرد ترین علاقہ ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی13.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کشمیر میں جاری طویل خشک موسمی صورتحال کا سلسلہ 26 جنوری سے 31 جنوری کے درمیان ٹوٹ جانے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ وادی میں 24 جنوری تک موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد میں 25 سے 27 جنوری تک کہیں کہیں ہلکی برف باری کا امکان ہے اور پھر 20 سے 30 جنوری تک بھی کہیں کہیں ہلکی بارشیں یا برف باری ہوسکتی ہے۔

تاہم محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں ماہ جنوری کے اختتام تک موسم وسیع پیمانے پر خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

ادھر وادی میں سردیوں کے بادشاہ چلہ کلان کے 31 ویں دن بھی موسم خشک رہا اور دن بھر ہلکی دھوپ چھائی رہی۔

وادی میں جاری خشک موسمی صورتحال سے جہاں تمام تر شعبہ ہائے حیات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں وہیں یہاں موجود غیر مقامی سیاحوں میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہے۔

وادی میں برف باری کے لئے دعائیہ مجالس اور نماز استسقا کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں چالیس روزہ چلہ کلان 21 دسمبر سے مسند اقتدار پر جلوہ افروز ہے۔

چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے،21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا