مہا ملاٹیوں کی حکومت ملک کے سیکورٹی کو خطرے میں ڈالے گی

0
0

آپ کا ایک ایک ووٹ مضبوط حکومت کی تشکیل میں اہم کردار ادار کرے گا:مودی
یواین آئی

سونبھدروزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہاملاوٹی لوگوں کی حکومت ملک کے سیکورٹی کو خطر میں ڈال دیتی ہے ۔ لہٰذا ملک کے وقار کو بلند کرنے کے لئے ایک مضبوط حکومت کے انتخاب کی ضرورت ہے ،آپ کا ایک ایک ووٹ مضبوط حکومت کی تشکیل میں اہم کردار ادار کرے گا۔جو ملک کا وقار اس اونچائی پر لے جائے گا جس کا ہندوستان ہمیشہ سے حق دار رہا ہے ۔سونبھدر میں عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے ایس پی۔ بی ایس پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یادو کیجئے تیسرے محاذ کی جب ملک میں حکومت تھی اس وقت سماج وادی پارٹی وزارت میں شامل تھی۔تب انہوں نے ہمارے ملک کا کیا حال کیا تھا۔ انہوں نے ہمارے ملک کے پورے خفیہ نظام کو دیمک لگا دیا تھا۔اور اس کا خامیازہ ملک کو لمبے عرصے تک جھیلنا پڑا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے نیوکلیر تجربہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ آج کا ہی وہ دن ہے جب 21 سال قبل ہندوستان نے نیوکلیئر تجربہ کیا تھا۔ آج ہی کے دن آپریشن شکتی کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔میں ان سبھی سائنسدانوں کو سلام کرتا ہوں جنہوں نے اپنی محنت سے ملک کے افتخار کو بلند کیا۔ اس تجربے سے یہ بات صاف ہوگئی کہ ہندوستان کے پاس وسائل کافی سے پہلے سے موجودتھے ۔ لیکن واجپئی حکومت سے پہلے کی حکومت میں یہ ہمت نہیں تھی کہ ایسا کرسکیں۔ انہوں نے دعوی کیاکہ ایسی تاریخی کامیابی اس وقت حاصل ہوتی ہے جب ملک کی سیکورٹی سب سے اوپرہو ۔ اسی وقت آپ نیوکلیئر تجربے کرنے کہ ہمت پیدا ہوتی ہے ۔ تبھی آپ خلا میں بھی مشن شکتی کی ہمت دکھاتے ہیں ، ایسے ہمت کی صورت میں ہی دہشت گردی کا منھ توڑ جواب دیا جا سکتا ہے ۔ بی جے پی اور این ڈی اے کی حکومت نے ہمیشہ سے ہی اس فارمولے کو اپنائے رکھا ہے لیکن جب مہاملاوٹی سرکاریں آتی ہیں تو وہ ملک کے سیکورٹی کو خطر ے میں ڈال دیتے ہیں۔ کانگریس کو موردالزام ٹھہراتے ہوئے کہ مسٹر مودی نے کہا کہ اٹل جی کی حکومت کے بعد ملک نے ایسی کمزور اور ریموٹ کنٹرول والی حکومت دیکھی جس نے پورے ملک کو دا¶ں پر لگا دیا۔ اس کے میعاد کار میں بدعنوانی، گھپلوں کا دوردورہ تھا۔ اکیسویں صدرکے اتنے اہم وقت میں ہندوستان کے 10 سال اس ریموٹ کنڑول کی سرکارنے برباد کردئے ۔ نوجوانوں کے خوابوں کو چکنا چور کردیا ، ملک کو آگے بڑھانے کا کوئی بڑا فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن ان کو ذرا بھی ملال نہیں ہے ۔ ان کے تو سوچنے کا طریقہ ہی ہے “ہوا تو ہوا”۔ایس پی۔ بی ایس پی اتحاد کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ پہلے انہوں نے اترپردیش کو برباد کیا اور اب ایس پی۔ و بی ایس پی کے لیڈرخود کو بچانے کے لئے گلے مل رہے ہیں جو ایک دوسرے کو جیل بھیجنا چاہتے تھے آج انہیں محل میں بھیجنا چاہتے ہیں اور ایک دوسرے کے لئے ووٹ مانگ رہے ہیں۔لیکن ان لے لیڈر یہ نہیں بتارہے کہ ملک کے لئے ان کی پالیسی کیا ہے ۔ وہ جو بھی بات کرتے ہیں اس میں سب سے اوپر جو بات ہوتی ہے وہ مودی کو گالی دینا ۔یہ مودی کے لئے نئی نئی گالیاں اور نئے نئے طریقے ایجاد کرتے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ نامدار ہوں، بہن جی ہوں یہ ملک کی پالیسی کے بارے میں کچھ نہیں بتاتے ۔ یہ نہیں بتاتے کے دہشت گردی کو کیسے ختم کریں گے یہ نہیں بتاتے کہ ملک کی ترقی کے لئے ان کا کیا فارمولہ ہوگا۔علاوہ ازیں اب انہوں نے ایک نیا طریقہ شروع کیا ہے ۔وہ یہ کہ مودی کی ذات کون سی ہے ۔ ارے کان کھول کر سن لو اس ملک کے غریبوں کی جو ذات ہے وہی میری ذات ہے ۔جو بھی اپنے آپ کو غریب مانتا ہے میں اسی ذات کا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ چونکہ میں غریب ذات کا ہوں اسی لئے اعلی سماج کے غریب بچوں کے لئے دس فیصد ریزرویشن کا انتظام کیا۔جن کے پاس گھر نہیں تھا میں نے ان کو گھر دیا ، جن کے پاس چولہا نہیں تھا میں نے ان کو گیس سلنڈر دیا ،جن کسانوں کے پاس سینچائی اور بیج کا پیسہ نہیں تھا میں نے ان کے کھاتے میں پیسے جمع کروائے کیونکہ میری ذات غریب کی ہے ۔دہشت گردی کا منھ توڑ جواب دینے کی بات دہراتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ آج آپ کے اس چوکیدار نے چپ چاپ مار کھانے کے طریقے کو بدلا ہے ۔ اب ہندوستان مار نہیں کھائے گا۔ خاموش نہیں بیٹھے گا۔ گڑگڑائے گا نہیں۔ اب یہ نیا ہندوستان ہے اور دہشت گردوں کے گھر میں گھس کر مارے گا۔ نکسلواد پر بولتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے آپ کو نکسلیوں کے خوف میں جینا پڑتاتھا اسے بھی یادرکھنے کی ضرورت ہے لیکن آج آپ کے اس چوکیدار نے نکسلواد کا دائرہ بھی محدود کردیا ہے ۔ایس پی۔ بی ایس پی پر تفریق کی پالیسی پر عمل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ ان مہا ملاوٹی لوگوں نے ووٹ نہیں تو وکاس نہیں کا فارمولہ بنا رکھا ہے لیکن مودی نے بغیر کسی تفریق کے سب کا ساتھ سب وکاس نعرے کے عین مطابق کام کرتے ہوئے ملک کے ہر سماج کے فلاح و بہبو د کے لئے کام کیا۔پہلے کی حکومتوں پر پروانچل کو نظر اندار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ان کے اقتدار میں آنے کے بعد ہی پروانچل ترقی کے راستے پر گامزن ہوا ہے اور آج یہاں ایکسپریس وے بن رہا ہے تو وہیں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے مختلف پروجکٹوں پر کام کیا جارہا ہے ۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے اپنے میعاد کار میں پوروانچل میں کرائے گئے کاموں کا تفصیل سے تذکرہ کیا۔مسٹر مودی نے پانچ مرحلوں میں بی جے پی کے سبقت کا دعوی کرتے ہوئے جہاں چھٹے مرحلے میں گرمی کی پرواہ کئے بغیر مہا ملاوٹی لوگوں کو سبق سکھانے کے لئے زیادہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ کرنے کی اپیل کی تو وہیں دعوی کیا کہ 23 مئی کے نتائج اس بات کو واضح کریں گے کہ “ایک بار پھر سے مودی سرکار”۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا