عوامی نمائندے جب تک ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل نہیں کریں گے، وہ اپنے کام کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتے: لوک سبھا اسپیکر
یواین آئی
نئی دہلی؍؍لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج جے پور میں راجستھان قانون ساز اسمبلی کے اراکین کے لیے منعقدہ اورینٹیشن پروگرام کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اراکین کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایوان میں طرز عمل کے اعلیٰ ترین معیارات قائم کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جمہوریت میں پالیسیوں اور مسائل پر اختلاف رائے ہو سکتا ہے لیکن اس طرح کے اختلاف کا اظہار ایوان کے وقار اور آاداب کے دائرے میں ہونا چاہیے۔مسٹر برلا نے زور دیا کہ صدر اور گورنر کے خطاب کے دوران ایوان میں کوئی خلل نہیں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطاب ہمارے پارلیمانی نظام میں ایک اہم موقع ہے جس کا سب کو احترام کرنا چاہیے۔لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ ہر رکن کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایوان کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط کرنے میں اہم رول ادا کرے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اراکین پر زور دیا کہ وہ اپنا پورا وقت ایوان میں دیں اور سینئر رہنماؤں اور اراکین کی تقاریر کو سنیں اور ان سے سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک رکن جتنا زیادہ وقت ایوان میں بیٹھے گا، اتنا ہی زیادہ تجربہ حاصل کرے گا اور وہ پوری ریاست کے سماجی و اقتصادی حالات سے واقف ہوگا۔ اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ دوسروں سے سیکھنے سے ان کا نقطہ نظر وسیع ہوگا اور وہ اپنے خیالات کو زیادہ موثر انداز میں پیش کر سکیں گے۔ مسٹر برلا نے اراکین کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ قوانین اور بجٹ پر پرانی بحثیں، قوانین اور قواعد و ضوابط کو پڑھیں، جس سے انہیں بہتر قانون ساز بننے میں مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ممبر جتنا زیادہ مطالعہ کریں گے، ان کی بحث اتنی ہی زیادہ معنی خیز ہوگی اور اتنے ہی بہتر قوانین بنائے جائیں گے۔عوامی نمائندوں کے طور پر اراکین کے کردار پر بات کرتے ہوئیمسٹر برلا نے کہا کہ قانون ساز اسمبلی کے اراکین کی حیثیت سے ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان لوگوں کی امیدوں، توقعات اور خواہشات کو پورا کریں جن کی وہ نمائندگی کرتے ہیں۔ عوامی نمائندوں کی حیثیت سے اراکین کو اپنے علاقے میں نچلی سطح پر منتخب تنظیموں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرنی چاہیے، ترقیاتی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہیے اور اپنے مسائل کو ایوان میں اٹھانا چاہیے۔ وہ جتنے زیادہ مسائل اٹھائیں گے، اتنا ہی زیادہ لوگوں کو فائدہ ہوگا کیونکہ لوگوں سے جڑے مسائل کو اٹھا کر وہ انہیں حکومت کی توجہ میں لا سکتے ہیں۔ مسٹر برلا نے کہا کہ اس سے ملک میں تینوں سطحوں پر جمہوری نظام مضبوط ہوگا۔اراکین کو ٹکنالوجی کا اچھا استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے مشورہ دیا کہ وہ ٹکنالوجی دوست بنیں اور نچلی سطح پر لوگوں سے جڑنے کے لیے ٹیکنالوجی کو ایک موثر ذریعہ کے طور پر اپنائیں۔ ٹکنالوجی اراکین کو اپنے علاقے کے لوگوں سے زیادہ آسانی سے جڑنے اور ایم ایل اے اور عوامی نمائندوں کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں مدد کرے گی۔یہ ارینٹیشن پروگرام قانون ساز اسمبلی کے تقریباً 200 اراکین کے لیے منعقد کیا گیا تھا، جن میں پہلی بار راجستھان قانون ساز اسمبلی کے 74 منتخب اراکین بھی شامل تھے۔تقریب کے دوران، سینئر اراکین اسمبلی اور ماہرین نے کئی اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جن میں ‘پارلیمانی آداب اور طرز عمل’، بجٹ کے عمل اور پارلیمنٹ/قانون سازوں میں مالیاتی کام، ‘پارلیمانی استحقاق اور طرز عمل’، ‘سوالات کا وقت، مختصر بحث’، تحریک التوا ، توجہ دلاو تحریک ، فوری عوامی اہمیت کی حامل معلومات اور استعمال، اور ‘پارلیمانی نظام میں کمیٹیوں کا کردار اور طریقہ کار کے موضوعات شامل تھے۔راجستھان کے وزیر اعلی مسٹر بھجن لال شرما، راجستھان قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر واسودیو دیونانی، راجستھان حکومت کے وزراء ، اراکین اسمبلی اور دیگر معززین بھی اختتامی اجلاس میں موجودتھے۔