صحافیوں کورشوت دینے کامعاملہ:اہم پیش رفت

0
0

رویندررینہ اور وکرم رندھاواکیخلاف ایف آئی آر درج
یواین آئی

لیہہبھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کی طرف سے 2 مئی کو لیہہ کے صحافیوں کو ایک پریس کانفرنس کے اختتام پر رشوت دینے کی کوشش کے معاملے میں جمعرات کو ا±س وقت اہم پیش رفت ہوئی جب پولیس نے عدالت کے احکامات پر بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ اور ایم ایل سی وکرم رندھاوا کے خلاف باقاعدہ ایف آئی درج کیا۔بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ اور ایم ایل سی وکرم رندھاوا پر رشوت دینے اور انتخابات میں غیر قانونی طور پراثرات مرتب کرانے کا کیس درج کیا گیا ہے۔ دونوں جرائم کی سزا ایک ایک سال کی قید ہے۔ایک پولیس عہدیدار نے بتایا ‘ہم نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے الیکشن کے دوران رشوت دینے کے جرم سے متعلق دفعات کے تحت کیس درج کرلیا ہے’۔انہوں نے بتایا ‘پولیس تھانہ لیہہ میں بی جے پی ریاستی صدر روینہ رینہ اور ایم ایل سی وکرم رندھاوا کے خلاف دفعہ 171 ای اور 171 ایف کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا ہے’۔بتادیں کہ صوبہ لداخ کے لیہہ ضلع میں صحافیوں کی ایک انجمن ‘پریس کلب لیہہ’ نے 2 مئی کو بی جے پی کے لیڈروں پر انہیں رشوت دینے کا الزام لگایا تھا جس کے حقائق جاننے کے لئے مقامی انتظامیہ نے سی سی ٹی فوٹیج کو اپنی تحویل میں لے کر اس کی جانچ شروع کی تھی۔متعلقہ تحقیقاتی ٹیم کو اس معاملے میں ٹھوس شواہد ملنے کے بعد ضلع الیکشن افسر اور ضلع مجسٹریٹ لیہہ اونی لواسہ، جنہوں نے اس معاملے میں تحقیقات کے احکامات صادر کئے تھے، نے گذشتہ روز اس معاملے میں ایف ا?ئی درج کرنے کے لئے عدالت کی طرف رجوع کیا تھا۔صحافیوں کو رشوت دینے کے معاملے میں سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں وکرم رنددھاوا کو پریس کانفرنس کے اختتام پر نامہ نگاروں کو لفافے تھماتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ادھر بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینہ اور قانون ساز وکرم رندھاوا لگاتار ان پر عائد الزامات کو رد کرتے ہوئے انہیں بے ایمانی اور سیاسی چالبازی سے تعبیر کررہے ہیں۔گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران وکرم رندھاوا نے کہا کہ لیہہ میں پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں کو دیے گیے لفافوں میں پیسے نہیں بلکہ دعوت نامے تھے۔انہوں نے کہا کہ لیہہ کے صحافیوں کا کوئی کریکٹر نہیں ہے انہیں جموں کے صحافیوں سے جرنلزم سیکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لیہہ کے صحافیوں نے ہمارے ساتھ شاندار لنچ کیا جس کا بل گیارہ ہزار روپے آیا۔رویندر رینہ نے بھی گذشتہ روز میڈیا کو کہا کہ لیہہ کے صحافیوں کی طرف سے ان پر رشوت دینے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔انہوں نے پریس کلب لیہہ کے صحافیوں اور بی جے پی کے لیڈروں کا نارکو ٹیسٹ کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔پریس کلب لیہہ کی طرف سے مقامی پولیس اور ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں 3 مئی کو دائر کی گئی شکایت میں کہا گیا تھا کہ 2 مئی کو لیہہ کے سنگالے ہوٹل میں پریس کانفرنس کے اختتام کے بعد بی جے پی لیڈروں بشمول ریاستی صدر رویندر رینہ اور ایم ایل سی وکرم رندھاوا نے کچھ صحافیوں کو بند لفافوں میں پیسے دے کر رشوت دینے کی کوشش کی۔شکایت میں کہا گیا تھا کہ صحافیوں نے بی جے پی کے لیڈروں کی اس پیش کش کو مسترد کیا اور اس پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔واضح رہے کہ لداخ پارلیمانی نشست کے لئے پیر کو پارلیمانی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے۔لداخ سے بی جے پی کے جے ٹی نمگیال، کانگریس کے ریگزن سپالبار اور آزاد امیدوار اصغر علی کربلائی و سجاد حسین کرگلی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔دریں اثنا نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے جہاں بی جے پی کے لیڈروں کو صحافیوں کو رشوت دینے کی کوشش پر آڑے ہاتھوں لیا وہیں انہوں نے ضلع مجسٹریٹ لیہہ اونی لواسہ اور لیہہ کے صحافیوں کی سراہنا کی۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمرعبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ‘لیہہ کے صحافیوں کو مبارک باد، ان کی ایمانداری دیگر صحافیوں کے لئے ایک درخشندہ مثال ہے’۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘اگر کانگریس، ٹی ایم سی، بی ایس پی، یا ایس پی کے کسی لیڈر کے بارے میں میڈیا کو رشوت دینے کے ٹھوس ثبوت ہوتے تو میڈیا نے اس کے متعلق آسمان سر پر اٹھایا ہوتا، اس پر ریڈیو خاموش کیوں ہے اور کوئی ہیش ٹیگ نہیں ہے، تاہم خوشی اس بات کہ ہے کہ کچھ لوگوں کو رشوت رد کرنے کی جرات ہے، مجھے اونی لواسہ پر فخر ہے جس نے انہیں سبق سکھایا’۔سابق آئی اے ایس افسر اور جموں کشمیر پیپلز موونٹ کے سربراہ ڈاکٹر شاہ فیصل نے لیہہ پریس کلب کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ لداخی صحافیوں نے اس وقت اعلیٰ معیار کو بلند رکھا ہے جس وقت لیپ ڈاگ صحافت زمانے میں رائج ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا