ڈاکٹرشاہداقبال چوہدری نے جامع ترقی اور شہریوں کو بااِختیار بنانے کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا

0
0

سیکرٹری دیہی ترقی محکمہ نے آر ڈی ڈی اور پی آر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے نافذ کردہ سکیموں کا لیاجائزہ
لازوال ڈیسک

جموں؍سیکرٹری دیہی ترقی محکمہ اور پنچایتی راج ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے جموںوکشمیر یوٹی میں مختلف اَقدامات اور سکیموں سے دیہی ترقی اور شہریوں کو بااِختیار بنانے کے لئے ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے محکمہ کے سربراہوںکے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔سربراہوں کی جانب سے مختلف سکیموں کے تحت کارکردگی، ان میںموجودمسائل اور ضروری اقدامات کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشنز پیش کی گئیں۔ڈاکٹر شاہداِقبال چودھری نے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسلوں اور لوکل سیلف گورنمنٹ کے اِدارے کو مضبوط بنانے، دیہی ترقی میں اِختراعیت، دیہات میں نتائج پر مبنی ترقی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لئے دیگر محکموں کے ساتھ ہم آہنگی، خدمات سے متعلق اَمور کو تیزی سے نمٹانے، ڈی پی سیز کے انعقاد، عوامی شکایات کے ازالے اور رسائی اور موثر بین الشعبہ جاتی کوآرڈی نیشن کی ضرورت پر زور دیا۔ اُنہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ویژن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی شمولیت، بنیادی ڈھانچے کی ٹھوس ترقی، نوجوانوں کو بااِختیار بنانے، عوامی رَسائی اور پسماندہ طبقوں کی شمولیت کو مؤثر طریقے سے یقینی بنانے کے اَقدامات کئے جائیں گے۔سیکرٹری اِن آر ڈی ڈی طارق زرگر نے منریگا کی عمل آوری کی صورتحال ، سکیموں کی اِنتظامی اور مالی حالت ، عملے سے متعلق چیلنجوں اور دیگرمسائل کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی ۔اَنہوں نے بتایا کہ مالی برس 2023-24 ء کے دوران 1,250 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے مقابلے میں محکمہ کو 697 کروڑ روپے کے فنڈز دستیاب کئے گئے تھے جن میں سے 97 فیصد اخراجات کا اندراج کیا گیا ہے۔ سی ایس ایس کے کلیدی اِشاریوں کے مطابق ضلع وار کارکردگی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ بتایا گیا کہ امرت سروور کے تحت 4,291 پنچایتوں میں سے 2,371 پنچایتوں کا احاطہ کیا گیا ہے اور اس کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ڈائرکٹر جنرل رول سنٹیٹیشن انو ملہوترا نے جموںوکشمیر یوٹی میں سوچھ بھارت مشن گرامین کی عمل آوری کے بارے میں ایک پرزنٹیشن پیش کی جس میں فلیگ شپ اَقدامات اور مداخلتیں شامل ہیں۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلان (ایس ڈبلیو ایم) کے تحت 5,979 دیہات کا احاطہ کیا گیا ہے جبکہ گرے واٹر مینجمنٹ (جی ڈبلیو ایم) کے تحت 3,009 گاؤں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر دیہی ترقی محکمہ بھی سوچھتا مشن پر رِی پبلک ٹیبلو کے لئے کوشش کر رہا ہے۔مشن ڈائریکٹررورل لائیولی ہڈ مشن اندو کنول چِب نے ایک پرزنٹیشن پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ پروگرام 20 اَضلاع کے 285 بلاکوں میں عملایا جا رہا ہے جس کے تحت دیہی گھرانوں کو 87,563 ایس ایچ جیز، 6,046 وِی او ایس اور 538 کلسٹر لیول فیڈریشنوں میں متحرک کیا گیا ہے۔ کمیونٹی پر مبنی تنظیم کو 422.39 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری فراہم کی گئی ہے۔اُنہوں خدمات شعبے اور اجناس کی تجارت میں ایس ایچ جیز کو وسعت دینے کے منصوبے پر تفصیلی روشنی ڈالی۔سی اِی او آئی ڈبلیو ایم پی بھارت بھوشن نے انٹگریٹیڈ واٹرشیڈ مینجمنٹ پلان کی عمل آوری کے بارے میں پرزنٹیشن دی اور ڈائریکٹر دیہی ترقی جموں محمد ممتاز علی، ڈائریکٹر کشمیر شبیر احمد بٹ، ڈائریکٹر پنچایتی راج شیام لال شرما نے سی ایس ایس اور یو ٹی کیپ ایکس کے تحت شعبہ جاتی اَقدامات اورپیش رفت کے بارے میں پرزنٹیشن پیش کی۔ ڈائریکٹر فائنانس ریاض احمد شاہ، سی او او حمایت رجنیش گپتا، ایڈیشنل سیکرٹری سنجے کمار بھٹ، ایڈیشنل سیکرٹری (لیگل) پردیپ ٹھاکر، جوائنٹ ڈائریکٹر (پی اینڈ ایس) کمل کشور شرما، ڈپٹی سیکرٹری محمد فاروق خان، ڈپٹی سیکرٹری شیتل پنڈتا اور دیگر متعلقین شامل تھے۔مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا)، جموں و کشمیر دیہی ذریعہ معاش مشن (جے کے آر ایل ایم)، سوچھ بھارت مشن (ایس بی ایم)، پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی-جی)، اِنٹگریٹیڈ واٹر شیڈ مینجمنٹ پروگرام (آئی ڈبلیو ایم پی)، حمایت، راشٹریہ گرام سوراج ابھیان (آر جی ایس اے) اور دیگر پروگراموں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا