یواین آئی
نئی دہلی؍؍ملک میں آبادی میں اضافے کے ساتھ ہی مکانات کی مانگ میں بھی اضافہ ہوگا اور سال 2036 تک مکانات کی مانگ 9.3 کروڑ مکانات تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔سی آر ای ڈی اے آئی نے لیاسیس فوراس کے تعاون سے وارانسی میں نیو انڈیا سمٹ میں جاری کردہ ایک رپورٹ میں یہ بات کہی ہے۔ اس نے کہا کہ آبادی، صحت مند میکرو اکنامک انڈیکیٹرز اور شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں آبادی کے موافق آبادی سمیت کلیدی پیرامیٹرز پر ہاؤسنگ کی قیادت میں ترقی مانگ میں اضافے کی وجہ سے ہوئی، جس میں بہت سے ٹائر 2 اور 3 شہر مانگ اور سپلائی ونوں میں سرفہرست ہیں۔ ابھرتے ہوئے خطوں میں کمرشلائزیشن کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اسمارٹ شہروں کے قیام کے لیے حکومتی پروگراموں کے ساتھ، وسیع پیمانے پر توقع کی جاتی ہے کہ ریئل اسٹیٹ کی ترقی کی اگلی لہر ٹائر 2 اور 3 شعبوں سے آئے گی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2023 میں رجسٹریشن کا ایک بہت بڑا حجم تھا اور گھریلو خریداروں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا، جس میں قومی سطح پر 19,050 سے زیادہ آر آئی آر ے رجسٹریشنز بھی ہوئے جن میں سے 45 فیصد پراجیکٹس رہائشی بلاک میں تھے۔سی آر ای ڈی اے آئی کے چیئرمین بومن ایرانی، نے کہا،”تیزی سے بڑھتی ہوئی ہندوستانی آبادی اور معیشت کے نتیجے میں گھروں کی مانگ اور سپلائی میں تیزی آئی ہے، اور ساتھ ہی گھر خریداروں کی قوت خرید میں بہتری آئی ہے اور وہ بڑے گھر خریدنا چاپتے ہیں۔ ملک اگلے 10-15 برسوں میں کئی گنا بڑھنے والا ہے اور اس وجہ سے اس رپورٹ کے ذریعے ہم ٹائر 2 اور 3 شعبوں کے ابھرنے اور اس شعبے اور معیشت میں ان کے تعاون کے ساتھ ایک نئی مثال قائم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ "ایسے شہروں میں ہاؤسنگ میں تیزی آئے گی کیونکہ حکومت کے اہم پروگرام اور تجارتی کمرشلائزیشن کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں تمام شعبوں میں منصوبوں کی ایک مضبوط پائپ لائن بنانے کے لیے سامنے آئیں گی۔”