ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری نے راجوری ۔تھنہ منڈی ۔ سرنکوٹ روڈ پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا

0
257

لازوال ڈیسک
راجوری؍؍ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری اوم پرکاش بھگت نے آج راجوری۔تھانہ منڈی۔سرنکوٹ روڈ پروجیکٹ پر جاری کام کا جائزہ لینے کیلئے ایک میٹنگ طلب کی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ اہم سڑک سرحدی ضلع راجوری کو تاریخی مغل روڈ سے جوڑنے والے پیر پنجال خطے کے لئے لائف لائن کے طور پر کام کرتی ہے جس کی دیکھ ریکھ بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) کرتی ہے۔ راجوری۔تھانہ منڈی۔سرنکوٹ روڈ نہ صرف ایک ٹرانسپورٹیشن کی راہداری ہے بلکہ خوبصورت وادی کشمیر کامختصر ترین راستہ بھی ہے ۔ دوران میٹنگ ایک جامع جائزہ سے پتہ چلتا ہے کہ سڑک کی کل لمبائی 32 کلو میٹر ہے اور اِس میں پہلے ہی نمایاں پیش رفت حاصل کی گئی ہے ۔ اِس دوران ضلع ترقیاتی کمشنر نے تعمیراتی کاموں سے متعلق مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور افسران کو ہدایت دی کہ وہ آپس میں مل کر کام کریں تاکہ مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کیا جا سکے۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے معیار اور درستگی پر گہری نظر رکھتے ہوئے افسران کو ہدایت دی کہ وہ سڑک کی تعمیر کے لئے مقرر کردہ تصریحات پر سختی سے عمل کریں۔ معیارکے بے مثال معیار کو برقرار رکھنے پر ان کا زور ایک سڑک فراہم کرنے کے لئے اِنتظامیہ کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے جو نہ صرف مقامی آبادی کے لئے لائف لائن کا کام کرتی ہے بلکہ دیرپایت اور حفاظت کے لحاظ سے بھی وقت کی کسوٹی پر کھڑی ہے۔مزید برآں ،ضلع ترقیاتی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ بروقت پروجیکٹ کی فراہمی کی فوری اور اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے روڈ ورک کو مکمل کرنے میں اَپنی کوششیں تیز کریں۔آخیر میں اس جائزہ میٹنگ نے راجوری۔تھانہ منڈی۔سرنکوٹ روڈ پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کا موقعہ فراہم کیا۔ اِس میں پیر پنجال خطے کے لئے لائف لائن کے طور پر سڑک کے اہم کردار کو اُجاگر کیا گیا اور تعمیراتی عمل کے دوران اعلیٰ معیار کے معیار کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ضلع ترقیاتی کمشنر کے ہمراہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر راجوری راجیو کمار کھجور بھی تھے۔ میٹنگ میں اسسٹنٹ کمشنر ڈیفنس سلیم قریشی اور بی آر او کے اَفسران نے شرکت کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا