’’ وِکست بھارت سنکلپ یاترا ‘‘

0
171

کٹھوعہ کا مشروم :محکمہ زراعت کی رہنمائی سے دیہی خواتین کی معاشی کامیابی میں اِضافہ
لازوال ڈیسک
کٹھوعہ ؍؍کٹھوعہ کے دِلفریب ضلع میں ایک دلکش کامیابی کی کہانی سامنے آئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح محکمہ زراعت نے دیہی خواتین کی زندگی کو تبدیل کرنے میں مرکزی کردار اَدا کیا ہے۔نیلم رانی جاری وِکست بھارت سنکلپ یاترا کے’میری کہانی ،میری زبانی‘ سگمنٹ کے دوران سُرخیوں میں آئیں۔نیلم رانی نے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح محکمہ زراعت کے اَقدامات معاشی آزادی کی طرف ایک شاندار سفر کے پیچھے محرک بنے ۔’ہمارے عاجز گھر تبدیلی کا مرکز بن گئے ہیں،وہ حکومت کی سکیموں کی جانب سے فراہم کردہ حمایت کو تسلیم کرتے ہوئے اِظہار کرتی ہے۔ اُنہوںنے ضلعی محکمہ زراعت کی لگن کو سراہتے ہوئے تبدیلی کے عمل میں ان کے اہم کردار پر زور دیا۔اُنہوں نے ہم پر اس وقت یقین کیا جب دوسروںکو شک ہوا ،اُنہوں نے غیر اِستعمال شدہ پولٹری شیڈ کو فروغ پذیر مشروم یونٹوں میں تبدیل کیا ۔نیلم رانی کی قیادت میں تشکیل پانے والے سیلف ہیلپ گروپ اس بیانیہ کا ایک اہم حصہ بن جاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی رہنمائی میں انٹرپرینیورشپ میں قدم رکھتے ہوئے ہم مشروم کی پیداواری یونٹوں کے مالک بن گئے ہیں۔ یہ صرف مشروم کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ رکاوٹوں کو توڑنے اور امکانات کی دوبارہ وضاحت کرنے کے بارے میں ہے۔اُنہوں نے ضلع کی پہلی خواتین ایف پی او (کسان پروڈیوسر آرگنائزیشن) کے قیام کا اعلان کیاجو محکمہ زراعت کی دور اندیشی اور عزم سے حاصل کیا گیا ایک سنگ میل ہے۔ اُنہوں نے کہا،’’یہ خواتین کو بااِختیار بنانے کی علامت ہے جو حکومت کی مدد سے ممکن ہوا ہے۔‘‘نیلم رانی مستقبل کی طرف دیکھتے ہوئے توقعات سے بڑھ کر خواہشات کا اظہار کرتی ہیں۔ ہمارا مشروم کا کاروبار فروغ پارہا ہے اور ہم سخت گرمیوں میں دیرپایت کے لئے اے سی یونٹ کی درخواست بھی کر رہے ہیں۔ محکمہ زراعت کی مدد نے ہمیں خواب دیکھنے والے اور کامیابی حاصل کرنے والے بنا دیا ہے۔محکمہ زراعت کا تہہ دل سے شکریہ اَدا کرنے اور اسے آگے بڑھانے کے وعدے کے ساتھ نیلم رانی کی کہانی سرکاری سکیموں کی تبدیلی کی طاقت کی علامت بن جاتی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا