29برس بعدکشمیری پنڈت کی گھرواپسی

0
0

زینہ کدل میں دوبارہ کاروبار شروع کیا ؛والہانہ استقبال،رقعت آمیز مناظر
یوپی آئی

سرینگر29سال کے بعد کشمیری پنڈت واپس گھر آیا اور شہر خاص کے زینہ کدل علاقے میں دوبارہ اپنا کام کاج شروع کیا اس موقع پر مسلمان برادری نے کشمیری پنڈت کا استقبال کیا اور اُس کی دستار بندی کی۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق 29سال کے بعد کشمیری پنڈت روشن لال ماوا واپس آیا اور شہر خاص کے زینہ کدل علاقے میں تاجروں نے اُس کا پُرتپاک استقبال کیا اور دستار بندی بھی کی۔ مذکورہ کشمیری پنڈت نے زینہ کدل علاقے میں پھر اپنا کاروبار شروع کیا ۔ اس موقع پر کشمیری پنڈت نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ دنیا کی سیر کی لیکن کشمیر جیسا بھائی چارہ کئی پر نہیں دیکھا۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریت ابھی بھی زندہ ہے اورجس طرح سے مسلمانوں نے اُس کا استقبال کیا میں جذباتی ہو گیا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ 13اکتوبر 1990میں چار دفعہ مارنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد وہ دہلی چلا گیا اور وہی پر زندگی گزارنے لگا۔ انہوںنے کہا کہ 29سال کیسے گزارے میں بیان ہی نہیں کرسکتا ہوں ہر وقت کشمیر کی یاد ستانے لگتی تھی اور واپس اپنے گھر اور دکان پر آنے کی فکر میں لگا رہتا تھا۔ انہوںنے کہاکہ ننانویں فیصد کشمیری انسان دوست ہے صرف ایک فیصد ایسے لوگ جن کی رائے مختلف ہے۔ مذکورہ کشمیری پنڈت کے بیٹے نے اس موقع پر کہاکہ جن کشمیری پنڈتوں نے وادی کو چھوڑا اُنہیں واپس لانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری واقعی انسان دوست ہے اور جس طرح سے اُن کا استقبال کیا گیا اُس کی کئی مثال نہیں ملتی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا