وزیر اعظم مودی نے سپریم کورٹ کی توہین کی ہے :کانگریس

0
0

اپنی زمین کھسکتے دیکھ کر بی جے پی اور اس کے لیڈر بے بنیاد تنازعہ کھڑے کر رہے ہیں:آنند شرما
یواین آئی

شری گنگا نگر کانگریس کے قومی ترجمان آنند شرما نے کہا ہے کہ لڑاکا طیارے رافیل سودے کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر غور ہے ، پھر بھی وزیر اعظم نریندر مودی ریلیوں میں کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ نے انہیں کلین چٹ دے دی ہے ، اس کے لئے مسٹر مودی سپریم کورٹ میں معافی مانگنی چاہئے ۔ مسٹر شرما نے آج یہاں صحافیوں کو بتایا کہ یہ سپریم کورٹ کی توہین ہے ۔ اس کے لئے ، وزیراعظم کو سپریم کورٹ سے معافی مانگنی چاہئے ۔ لڑاکا طیارے سودے میں کس طرح سے وزیر اعظم کے دفتر نے مداخلت کی، بینک گارنٹی کو ختم کیا اور ایئر فورس اور وزارت دفاع کو نظرانداز کرکے یکطرفہ فیصلہ کیا، یہ سب سپریم کورٹ میں زیر غور ہے ۔ انہوں نے کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی کی طرف سے چوکیدار چور ہے ، کہے جانے پر سپریم کورٹ میں افسوس کا اظہار کرنے کا حلف نامہ دینے کے سوال پر کہا کہ راہل گاندھی نے اس معاملے میں انتہائی شرافت دکھائی ہے ۔ انہوں نے بڑی شرافت سے جواب دیا ہے کہ وہ مہم کے دوران ان کے پاس جومعلومات اور اطلاعات موصول ہوئیں اسی بنیاد پر انہوں نے یہ بات عوام کے سامنے رکھی ہے ۔مسٹر راہل گاندھی کی شہریت کو لے کر اٹھے تنازعہ اور وزارت داخلہ کی طرف سے ان کو نوٹس دیئے جانے کے سوال پر مسٹر شرما نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں اس سے بڑی بیہودہ بات نہیں دیکھی اور نہ سنی۔ سال 2015 میں، سپریم کورٹ اس معاملے کو خارج کردیا ہے ۔ مسٹر شرما نے کہا کہ راہل گاندھی ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے پڑنواسہ ، سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے پوتے اور گزشتہ 15 برسوں سے ایم پی ہیں۔ وزارت داخلہ کی طرف سے شہریت کے حوالے سے انہیں نوٹس جاری کیا جانا بالکل غلط ہے ۔نوٹس جاری کرنے سے پہلے ، وزارت داخلہ کو شہریت کا قانون دیکھنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں پیدا ہونے والا ہر شخص ہندوستانی شہری ہے ۔مسٹر شرما نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی زمین کھسکتے دیکھ کر بی جے پی اور اس کے لیڈر بے بنیاد تنازعہ کھڑے کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی حقیقی مسائل سے بھاگ رہی ہے ۔ وزیراعظم نہ تو پارلیمنٹ میں کوئی جواب دیتے ہیں اور نہ ہی ملک کے عوام کو۔ انہیں ملک کے حقیقی مسائل پر واپس جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے صحافیوں کے سوالات کو بھی جواب نہیں دیا۔ ان کے پانچ سالہ حکمرانی میں، ملک کے لوگوں کے لئے نا انصافی ہوئی ہے ۔ اچھے دن آنے کے بجائے ہر طبقے کے لئے بدترین دن آگئے ہیں۔انہوں نے نوٹ کی منسوخی کو بی جے پی حکومت کا پہلا بڑا گھپلہ بتاتے ہوئے کہا کہ رافیل لڑاکا طیارہ سودا، تیل اور قدرتی گیس کمیشن (او این جی سی) کو ہزاروں کروڑ کے قرض میں ڈبو دینے اور بہت سے مالداروں کے ہزاروں کروڑ کے قرض معاف کرکے بینکوں کی معیشت کو برباد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ حکومت کئی مالداروں کے ہزاروں کروڑ روپے کے قرض معاف کر سکتی ہے تو پھر اس نے جیٹ ایئر ویز کے ملازمین کو کچھ کیوں نہیں کیا؟ لہذا کانگریس انتخابات میں ملک کے لئے نیائے منصوبہ لیکر آئی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت کروڑوں لوگوں کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا