الحاج پیر میاں محمد مقبول الرحمان عرف باجی کا چھ ماہ کا خطہ چناب کا دورہ اختتام پذیر

0
0

حضرت کی اس روحانی دورے پر ہر جگہ سے ہندو مسلم برادری کا اظہار تشکر
منظور سمسھال
بھلیسہ؍ جموں و کشمیر کے معروف مذہبی شخصیت و سجادہ نشین دربار عالیہ یونسیہ نقشبندیہ زرہامہ کپواڑہ کشمیر الحاج پیر میاں محمد مقبول الرحمان عرف باجی کا پچھلے چھ ماہ سے خطہ چناب ڈوڈہ کے دورہ پہ تھے چھ ماہ بعد بھلیسہ سے الوداع واپسی روانگی کر کے جمہوں چلے گئے۔حضرت کا روحانی دورہ بھدرواہ ، ڈوڈہ ، ٹھاٹھری ، بھلیسہ میں جولائی سے دسمبر تک رہا۔روحانی دورہ کے دوران دو عظیم الشان جلسے مدرسہ فیض القران گلی بھٹولی چلی ، دوسرا مدرسہ غوثیہ مقبولیہ نورباغ ڈھڈکائی بھلیسہ میں رہا جس میں یوٹی بھر سے لے کر کئی ریاستوں سے علماء کرام ،ہندو مسلم سکھ مذہب سے لوگوں نے شمولیت کی۔حضرت نے عوام الناس پر زور دیا کہ ہمیشہ آپسی بھائی چارے کو قائم دائم رکھے۔ مہلک بیماری نشہ خوری سے دور رہیں کیونکہ اس سے ہر گھر کے اندر تباہی پھیل رہی ہے مہلک وبا سے نجات سے حاصل کرنے کے اللہ کے ساتھ رجوع کریں اور ہر طرح کی حفاظتی تدبیر اختیار کریں صفائی کی طرف دھیان رکھیں تعلیم کی طرف توجہ کریں کیونکہ اس سے ہمارے دیش ہندوستان اور یو ٹی جموں و کشمیر میں مزید ترقی ہوگی اس روحانی دورے پر ہر جگہ ہر دن ذکر محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں ہر ایک ہندو مسلم برادری کے لوگوں نے شرکت کی۔حضرت کا ہمیشہ پیغام رہا انسانیت کو برقرار رکھے۔ ہر جگہ مغرب نماز کے بعد ذکر محفل کا انعقاد کیاگیا۔کہیں جگہوں پہ خطاب کرتے ہوئے حضرت پیر میاں محمد مقبول الرحمان باجی صاحب نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اور قرآن کریم میں ہر بیماری کا علاج بتایا گیا ہے اور ہر عوام کو آپسی بھائی چارہ کو قائم دائم رہنے کا پیغام دیا۔ کہا یہ دنیا صرف دو دن کی ہے پھر اندھری رات ہوگئی۔ تمام بزرگوں نوجوانوں کو اللہ کی نیک راہ پر پر چلنے کا حکم کم دیا۔ کہا کہ اسلام ایک امن کا پیغام دیتا ہے۔ اس لیے ہمیں سب کو ایک اتفاق سے رہنا ہو گا۔ امت مسلمہ پر زور دیا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو اپنی عملی زندگی میں لائیں اور کثرت سے اللہ کے دربار میں تو بہ واستغفار کی تسبیح کریں۔ مدارس اور مساجد بنانے پر زور دیا۔ کہا کہ مسجد اللہ کا گھر ہے اور مدرسہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گھر ہے اس لیے ہم سب نے کبھی بھی ان اداروں سے دور نہیں رہنا ہے۔ باجی میاں مقبول نے اس دورے پر یوٹی ، ملک و پورے عالم میں امن سلامتی ، خوشحالی ، اور مہلک و باء بیماری سے نجات حاصل کرنے کے لیے دعا کی۔ حضرت کی اس روحانی دورے سے ہر گھر میں انسانیت کا پیغام ملا۔ حضرت کے اس روحانی دورے سے ہر علاقے میں آپسی بھائی چارہ محبت اور اخلاق کا سبق بھی حاصل ہوا۔ کہیں جگہوں پر واپسی روانگی پر لوگوں کے گڑ گڑا کر آنسو بھی نکل رہے تھے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسی طرح اللہ کے نیک بندے کا ہر بار ہر علاقے میں دورہ رہے گا تمام لوگ نیک اور ایک ہو جائیں گے۔ حضرت کی محفل ذکر و اذکار سے لوگوں کے اندر خوف الہی بھی پیدا ہو گئی۔ حضرت کی واپسی روانگی کے بعد ہر علاقے میں غم کا ماحول پایا ہوا ہے کہیں جگہوں پر عوام نے دعا کی ہے حضرت کو اللہ تعالی تندرستی اور زندگی عطا فرمائے پھر آنے والے سال میں حضرت کا انتظار ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا