کہااپنی پارٹی جموں و کشمیر کے کھوئے ہوئے وقار کی بحالی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے جمعرات کو جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔الطاف بخاری نے شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بنیادی ایجنڈا جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنا ہے اور اس مشن کے لیے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔اس پروگرام کا اہتمام ریاستی صدر ایس ٹی ونگ سلیم عالم نے کیا تھا۔ اس پروگرام میں ضلع جموں کے بشناہ میں سیورا کے نائب سرپنچ اشونی کمار نے اپنے درجنوں حامیوں کے ساتھ پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے الطاف بخاری نے امید ظاہر کی کہ ان کی شمولیت سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی اور جموں میں پارٹی قیادت کو اس کے کام کے لیے ان کی انتھک کوششوں کی تعریف کی۔الطاف بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام ریاست کی بحالی چاہتے ہیں اور اپنی پارٹی جموں و کشمیر کے کھوئے ہوئے وقار کی بحالی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔’’ ریاست کو بحال کرنا ہمارے بنیادی ایجنڈوں میں سے ایک ہے۔ جب عوام کی آواز اٹھانے کے لیے کوئی تیار نہیں تھا تو یہ اپنی پارٹی ہی سامنے آئی اور دہلی میں جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر کے لوگوں کے تحفظات کو اجاگر کیا۔ یہ ہماری کوششوں کی وجہ سے تھا کہ ہم مقامی آبادی کے لیے زمین اور نوکریوں کا تحفظ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے،‘‘ انہوں نے روایتی سیاسی جماعتوں کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیاسی جماعتیں علاقائی تقسیم پیدا کرتی ہیں، ووٹ حاصل کرنے کے لیے خود حکمرانی اور خود مختاری کی وکالت کرتی ہیں جب کہ بی جے پی مذہبی سیاست پر مختلف طبقات کے لوگوں کے درمیان انتشار پیدا کرتی ہے۔تاہم، ہم سماج کے تمام طبقات کے اتحاد اور مساوی ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم ووٹ بینک کے لیے عوام کے جذبات سے نہیں کھیلتے۔ اس کے بجائے ہم لوگوں کو سچ بتاتے ہیں۔ لہٰذا، لوگوں نے ان روایتی سیاسی جماعتوں کی تقسیم کی سیاست اور دوغلی تقریر کو مسترد کر دیا ہے اور اس لیے وہ جموں و کشمیر بھر سے بڑی تعداد میں اپنی پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا۔انہوں نے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے لئے بی جے پی کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک تاریخی ریاست تھی جسے مزید تاخیر کے بغیر بحال کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی ترقی کی سیاست اور جموں و کشمیر میں تمام لوگوں کو مساوی حقوق پر یقین رکھتی ہے۔’’بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور حکومت روزگار کے مواقع سے لاعلم ہے۔ جموں و کشمیر میں مسائل متعدد ہیں کیونکہ یہاں کوئی منتخب حکومت نہیں ہے، حکومت کی موجودہ شکل عوام کے لیے ذمہ دار نہیں ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔انہوں نے کہا کہ عہدیداروں کو جوابدہ بنانے اور خطے کے عوام اور بے روزگار نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے خدشات کو دور کرنے کے لئے اسمبلی انتخابات ناگزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’’منتخب حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے اور وہ عوام کی امنگوں کے مطابق کام کرتی ہے جب کہ عہدیداروں کا ایسا کوئی احتساب نہیں ہوتا جس سے عوام پریشان ہوں۔‘‘دریں اثناء صوبائی صدر جموں ایس منجیت سنگھ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور مختلف عوامی مسائل/ترقیاتی خدشات کو اجاگر کیا جو حکام کے غیر حساس رویہ کی وجہ سے سامنے آئے ہیں۔شمولیتی پروگرام میں جنرل سکریٹری وجے بکایا، جنرل سکریٹری سید اصغر علی، صوبائی صدر جموں، ایس منجیت سنگھ، سینئر صوبائی نائب صدر جموں قمر چودھری، سینئر صوبائی نائب صدر جموں، فقیر ناتھ، صوبائی نائب صدر پریم لال، صوبائی نائب صدر، جموں، شفیع شیخ، میڈیا ایڈوائزر، فاروق اندرابی، صوبائی سیکریٹری، ڈاکٹر روہت گپتا، ایس سی اسٹیٹ کوآرڈینیٹر، بودھ راج بھگت، صدر جے اینڈ کے اپنی ٹریڈ یونین، اعجاز کاظمی، او بی سی اسٹیٹ کوآرڈینیٹر، بھگت رام، جنرل سیکرٹری یوتھ/ترجمان، ابھے بکایا، صوبائی صدر جموں یوتھ، وپل بالی، خواتین ونگ صدر جموں، پونیت کور، صوبائی صدر، اپنی پارٹی ٹریڈ یونین، راج شرما، ایس ٹی ونگ کے صوبائی صدر، چودھری شبیر کوہلی اور دیگرنے بھی شرکت کی۔