سوشل مڈیا یوزر کے نام جموں کشمیر پولیس کا پیغام

0
0

منظور الہٰی
دودھ مرگ ترال

جہاں دور جدید میں سوشل میڈیا کو دیکھنے کے لیے لوگ ترس رہے تھے وہاں ہی اب موجودہ دور میں سوشل میڈیا عام ہوگیا ہے اور سوشل میڈیا کی اہمیت اور ضرورت سے کوئی منکر نہیں ہو سکتا لیکن اس کا غلط استعمال کرنے والوں کے لیے اب قانونی شکنجہ بن چکا ہے ائے دن جموں کشمیر پولیس ایک کے بعد ایک وارلنگ دے رہی ہے کہ سوشل میڈیا یوزر کو غلط استعمال سے روکا جا سکے یہ جموں کشمیر پولیس کا اچھا قدم لگتا ہے اور عوامی حلقوں میں اس اقدام کی بڑے پیمانے پر تعریفیں بھی کی جا رہی ہیں کیونکہ سماج میں بے سمجھ اور بے سوچ لوگ بھی بہت ہیں جو سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر کہ اپنے آپ کو اور اپنے والدین کے لیے مصیبت کھڑی کر دیتے ہیں حالیہناک وہ والدین جن نے سوشل میڈیا کبھی دیکھا نہ ہو ان کو اپنے ہی بچوں کی غلطیوں سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے سوشل میڈیا فیس بک انسٹاگرام ٹی وی ڈیر سنیپ چارٹ مسنجر واٹس ایپ یوٹیوب گوگل وغیرہ ان تمام ایپ کو ہر ایک افراد چاہے وہ مرد ہو خواتین ہو استعمال کر رہے ہیں موجودہ وقت میں وہ کوئی بھی گھر نہیں ہے جہاں سمارٹ فون نہ ہو ہر ایک گھر میں سوشل میڈیا کا استعمال باضابطہ ہو رہا ہے کئی لوگ اس کے صحیح اور غلط استعمال میں کوئی بھی فرق نہیں سمجھتے تھے لیکن اب جموں کشمیر پولیس اس پر کڑی نظر رکھتے ہوئے کمر بوستا ہے اور ہر ایک مسجد اور خانقاہوں سیاعلان کیے جاتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے سوشل میڈیا کے وہ غلط استعمال کرنے والے جو غلط افائیں پھیلاتے ہیں غلط چیزیں اپلوڈ کرتے ہیں غلط کمنٹ کرنا یا فیس بک انسٹاگرام واٹس ایپ سے کسی کو دھمکی دینا ملک مخالف ملی ٹینسی کو بڑھاوا دینا یا اور کسی طرح سے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنا ایسے ادمی کے خلاف اب سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی اور سلاکوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے گا یہ اقدام جموں کشمیر پولیس کے سربرا آر آر سوین کی جانب سے گزشتہ دنوں میں ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا کو دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کی خاطر استعمال کرنے سے اجتناب کیا جائے ’۔ پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ‘لوگوں کو وقتاً فوقتاً اس حوالے سے جانکاری فراہم کی جارہی ہیں کہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال نہ کیا جائے ’۔ انہوں نے کہا کہ ملک مخالف مواد اور ملی ٹینسی کو بڑھاوا دینے والے سوشل میڈیا ایڈمن کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ خیال رہے کہ پولیس نے اس سے قبل سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی ہے۔ علاوہ ازیں پچھلے کچھ دنوں سے مقامی اخبارات میں بھی سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے حوالے سے اشتہارات شائع کئے گئے ہیں تاکہ عام لوگوں کو بھی اس حوالے سے آگاہی فراہم ہو سکے۔ ان باتوں کا اظہار ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جے اینڈ کے آر آر سوین نے کیا ہے سوشل میڈیا پر، ہم اپنی اصلی ذات نہیں بلکہ خود کا ایک تعمیر شدہ ورڑن ہونے کی وجہ سے توجہ حاصل کر رہے ہیں۔ اس سے ہم بہت زیادہ توجہ حاصل کرتے ہیں اور پھر بھی پہلے سے کہیں زیادہ تنہا اور الگ تھلگ محسوس کرتے ہیں، جس سے ہماری زندگیوں میں سوشل میڈیا کے بہت سے منفی اثرات پیدا ہوتے ہیں۔ اج کل سوشل میڈیا پر پیغامات کا ایک سیلاب ایا ہوا ہیاس میں سیاسی ، سماجی ، مذہبی الغرض ہر نوعیت کے پیغامات ایک دوسرے کو موصول ہوتے ہیں جن میں سے لوگ کچھ کو دیکھتے ہیں۔ کچھ کو پڑھتے ہیں اور ان میں سے کچھ کو اگے فارورڈکرنا اپنی اہم ذمہ داریوں میں سے ایک تصور کرتے ہیں۔ کچھ پیغامات بغیر دیکھے اور پڑھے اگے فارورڈ کر دیتے ہیں۔ یہ الگ پہلو ہے کہ اس میں کچھ عریاں تصاویر، ویڈیو وغیرہ خوب سرکیولیٹ ہوتے ہیں اور سماج میں ان سب چیزوں پر سے پردہ اٹھ رہا ہے جن کو حقیقت میں پردہ کی ضرورت تھی۔ اس کے دو پہلو انتہائی خطرناک شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں ایک تو سماج میں ایک دوسرے سے ملنے کے لئے وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی شکل اس حد تک خراب ہو گئی ہے کہ کھانے کی میز پر ایک ساتھ بیٹھے ہونے کے با وجود میز پر بیٹھا ہر فرد اپنی سوشل میڈیا کی دنیا میں مست ہوتا ہے اور اس کو اس بات سے کوئی غرض نہیں ہوتی کہ وہ کس کے ساتھ بیٹھا ہے اور کس مقصد کے لئے بیٹھا ہے۔ دوسرے الفاظ میں اگر ہم نے اس ذرائع کا صحیح اور دانشمندی سے استعمال نہیں کیا تو پورے سماج کا تانا بانا بکھر سکتا ہے۔ دوسرا بڑا نقصان یہ ہے کہ ہم ان ذرائع کا استعمال کرتے وقت یہ بالکل بھول جاتے ہیں کہ ہماری کہی ہو ئی بات کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ ہماری زبان انتہائی خراب ہو جاتی ہے اور اکثر ہماری پوسٹ یا گفتگو سے لوگوں کی دل ازاری ہو جاتی ہے اور یہ دل ازاری دشمنی کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم سوشل میڈیا کا انتہائی دانشمندی سے استعمال کریں اور کوشش کریں کہ اس کا استعمال ضرورت کے لئے ہی ہو اور زیادہ سے زیادہ وقت اپنے سماجی حلقے میں گزاریں۔ہم نے اگر ایسا نہیں کیا تو ہماری سماجی زندگی تو متاثر ہوگی ہی لیکن اس کے ساتھ ساتھ سماج کے کئی اہم ستون گر جائیں گے اور ترقی کے منفی اثرات مثبت پہلوو ں پر حاوی ہو جائیں گے۔ اور ہمیں چاہیے کہ سوشل میڈیا کی غلط استعمال کرنے والوں کی شناخت پولیس کو دیں تاکہ سماج بھی صاف رہ سکے اور ہم بھی
6005034899

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا