’’رہائشی جگہ کی پالیسی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق مطلع کی گئی ‘‘

0
0

جموںمیونسپل کارپوریشن نے شرحوں کا جائزہ، مختلف خدمات کے لیے فیس، اثاثوں کو جاری عمل پروضاحت جاری کی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں میونسپل کارپوریشن نے آج مختلف خدمات اور اثاثوں کے نرخوں یا فیس کے جائزے کو ایک مسلسل عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بعض صورتوں میں ٹیکس یا فیس کو بھی کم کیا جاتا ہے۔حال ہی میں نظرثانی شدہ شرحوں/فیس کا حوالہ دیتے ہوئے، جے ایم سی کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ مشق مستعدی اور افراط زر کے اشاریہ سمیت متعلقہ عوامل پر غور کرنے کے بعد کی جاتی ہے۔ میونسپل اثاثوں کے مختلف خدمات/کرائے کے نرخ ایک طویل مدت کے بعد بڑھا دیے گئے ہیں۔جے ایم سی نے واضح کیا کہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر رہائشی جگہوںکی پالیسی کو مطلع کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، مجاز الاٹیوں کے زیر قبضہ فلیٹوں کے کرائے میں اضافہ کیا جا رہا ہے جو کہ پالیسی اور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق کرائے کی تشخیص کمیٹی کے ذریعہ تیار کردہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق ہے۔اس معاملے پر تفصیلی حیثیت کی وضاحت کرتے ہوئے، جے ایم سی نے بتایا کہ عمارت کی اجازت کی فیس 2016 میں طے کی گئی تھی جسے جنرل ہاؤس کی منظوری کے بعد اب بڑھا دیا گیا ہے۔ اسی طرح تجارتی ٹیکس کی موجودہ شرحیں 1994 میں طے کی گئی تھیں اور اس کے بعد سے ان پر نظر ثانی نہیں کی گئی۔ این او سی فیس کے سلسلے میں آخری نظرثانی سال 2019 میں کی گئی تھی اور اب ان نرخوں پر نظر ثانی کی گئی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ چھوٹے کاروبار کم فیس سے مشروط ہیں۔اس سے قبل مختلف اداروں کو متفرق زمرے میں شامل کیا گیا تھا اور یکساں طور پر 7700/- روپے وصول کیے جاتے تھے۔ اب اسے دکان/اسکول/اسٹیبلشمنٹ کے سائز کے مطابق نظر ثانی/منطقی بنایا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، پہلے تمام قسم کے اسکولوں سے 7700 روپے کی یکساں قیمت وصول کی جاتی تھی۔ اب نظرثانی کے بعد، کریچ/پلے اسکول کے لیے 2000/- روپے، پرائمری اسکولوں کے لیے 4000/- روپے اور مڈل اسکول کے لیے ۔ 6000/- روپے سالانہ مقررکیے گئے ہیں۔اسی طرح افراط زر کے اشاریہ کو مدنظر رکھتے ہوئے اشتہاری نرخوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اسٹریٹ وینڈر لائسنس فیس پر آخری نظرثانی بھی سال 2015 میں کی گئی تھی اور 8 سال کے وقفے کے بعد اضافہ برائے نام ہے۔ دکانوں/گوداموں/گیراجوں کے کرائے پر سال 2019 میں نظر ثانی کی گئی تھی اور اگلی نظرثانی 2022 میں ہونی تھی کیونکہ پالیسی کے اصولوں کے مطابق ہر 3 سال بعد اس پر نظر ثانی کی جا رہی ہے لیکن اب اس میں معمولی اضافہ کے ساتھ نظر ثانی کی گئی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا