حکومت ہند کا مقصد اے آئی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کو روکنا ہے :راجیو چندر شیکھر
یواین آئی
نئی دہلی؍؍الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے بدھ کو کہا کہ جی پی اے آئی سمٹ میں اے آئی کے مستقبل کی تشکیل پر ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔انہوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جی پی اے آئی کے 29 ممالک کی وزارتی کونسل کی میٹنگ میں تقریباً ساڑھے چار گھنٹے کی غور و فکر کے بعد نئی دہلی اعلامیہ کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال، زراعت اور دیگر شعبوں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی ایپلی کیشنز بنانے کے لیے شراکت دار ممالک کے درمیان اختراعی اور باہمی تعاون پر مبنی اے آئی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔قبل ازیں، ریاستی وزیر برائے آئی ٹی بھارت منڈپم میں منعقدہ تین روزہ عالمی شراکت برائے مصنوعی ذہانت (جی پی اے آئی) سمٹ کے دوسرے دن ’محفوظ اور قابل اعتماد اے آئی کو یقینی بنانے میں حکومت کا کردار‘کے موضوع پر ایک فائر سائیڈ چیٹ میں بات کر رہے تھے۔ یہاں جس میں جاپان کے پالیسی کوآرڈینیٹنگ ڈپٹی منسٹر مسٹر ہیروشی یوشیدا اور برطانیہ کے وزیر برائے اے آئی اور انٹلیکچوئل پراپرٹی مسٹر جوناتھن کیمروز نے شرکت کی۔مسٹر چندر شیکھر نے اے آئی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کی وجہ سے ممکنہ نقصانات اور مجرمانہ واقعات کو روکنے کے لیے ایک ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’حکومت ہند کا مقصد اے آئی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کو روکنا ہے اور اس سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا جائے گا‘‘۔