موسم سرما اپنی پوری اب و تاب کے ساتھ شروع ہے جہاں اس موسم میں خصوصی طور پر بنیادی سہولیات لازمی رہتی ہیں۔موسم سرما شروع ہوتے ہیں انتظامیہ کی جانب سے پانی بجلی اور راشن سہولیات کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی ہدایات جاری کی جاتی ہیں تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس دوران پہلے سے زیادہ سہولیات کا میسر ہونا لازمی ہوتا ہے کیونکہ برف باری کی وجہ سے کئی علاقہ جات کا رابطہ منقطع ہو جاتا ہے اور کئی کئی دنوں تک کوئی ان علاقہ جات میں پہنچنے والا نہیں ہوتا۔موسم سرما کے چلتے برف باری اور وادی میں چلہ کلاں کا سلسلہ شروع ہے جہاں عوام کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔سڑکوں پر پھسلن اور برف کی وجہ سے رابطہ منقطع ہو جاتے ہیں۔بجلی اور پانی سپلائی کی بحالی کا سلسلہ بھی متاثر ہوجاتا ہے۔کئی علاقہ جات میں بجلی سپلائی زیادہ متاثر ہے اور اس سلسلے میں متعلقہ محکمہ کا رویہ بھی حیران کن ہے کیونکہ عوام کے گھروں پر ماہانہ کرائے کے بل پہنچ جاتے ہیں اور محکمہ اج تک بجلی کی ترسیلی لائنیں سبز درختوں سے بجلی کے مستقل کھنبوں پر منتقل کرنے میں مکمل کامیاب نہیں ہوا ہے جس کے چلتے بجلی سپلائی کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے۔ اس بات میں کئی شک نہیں کہ انتظامیہ عوامی سہولیات کیلئے اقدام کر رہی ہے لیکن زمینی سطح پر عوام کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کر رہی ہے جہاں بنیادی سہولیات کا ہونا لازمی ہے۔دور دراز کے علاقہ جات میں راشن کی کمی پائی جا رہی ہے جہاں اس موسم میں عوام کو تین ماہ کا اضافی راشن دینا چاہئے۔وہیں پانی اور بجلی سپلائی کیلئے متعلقہ محکمہ جات کو سخت ہدایات جاری کی جانی چاہئے ،سڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے متعلقہ انتظامیہ کو سخت اقدامات کرنے چاہئے تاکہ درماندہ مسافروں کی مشکلات میں کمی ائے۔ اس سلسلے میں یوٹی سطح پر ایک موثر پروگرام بنانے کی ضرورت ہے تاکہ موسم سرما میں عوام کو بروقت ہر بنیادی سہولت بہم میسر کی جا سکے۔عوام کی ساری امیدیں اب بنیادی سہولت بالخصوص طبی سہولیات عوام کو ان کے علاقہ جات میں میسر ہو کیونکہ موسم سرما میں بارش اور بر ف باری کے چلتے کئی علاقہ جات کے روابط منقطع ہو جاتے ہیں اور عوامی مسائل ،مصائب بن کر رہ جاتے ہیں۔جبکہ برسات اور برف باری میں بنیادی سہولیات لازمی ہیں۔