پی ایم گتی شکتی کے تحت 61 ویں نیٹ ورک پلاننگ گروپ میٹنگ

0
0

یواین آئی

نئی دہلی؍؍پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) کے دو سال مکمل ہونے کے موقع پر 61 ویں نیٹ ورک پلاننگ گروپ (این پی جی) کی میٹنگ خصوصی سکریٹری (لاجسٹکس)، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی)، محترمہ سمیتا داؤرا کی صدارت میں یکم دسمبر 2023 کو نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں(i ) این ایم پی پلیٹ فارم پر موجودہ اور مجوزہ اقتصادی زونز کی نقشہ سازی اور (ii) بنیادی ڈھانچے کے 100اہم منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔متعلقہ وزارتوں/محکموں کے 60 سے زائد اہلکاروں کی شرکت دیکھی گئی، جن میں سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت، ریلوے کی وزارت، بندرگاہوں کی وزارت، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، بجلی کی وزارت، ٹیلی کمیونیکیشن کا محکمہ، دوا سازی کا محکمہ، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت ، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، ٹیکسٹائل کی وزارت، نیشنل انڈسٹریل کوریڈور ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ا?ئی سی ڈی سی)، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت اور نیتی آیوگ، شامل ہیں۔اسپیشل سکریٹری (لاجسٹکس)، ڈی پی آئی آئی ٹی نے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (این ایم پی) کی قابل ذکر کامیابی پر روشنی ڈالی جیسے کہ 39 انفرادی لائن وزارتوں اور 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی آن بورڈنگ، مرکزی وزارتوں اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 1463 ڈیٹا لیئرز کو اپ لوڈ کرنا اور آلات کی ترقی اور وزارتوں کے ساتھ ساتھ ریاستوں کے ذریعہ این ایم پی پرکیسز کا استعمال وغیرہ۔ مزید برآں، 13 اکتوبر 2023 کو 8 بہترین استعمال والے کیسز کی نمائش کرنے والا ‘پی ایم گتی شکتی کمپینڈیم’ شروع کیا گیا۔قومی ماسٹر پلان نے مالی سال 2023-24 کے لیے بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں کی نشاندہی اور ترجیح دینے میں مختلف وزارتوں کو سہولت فراہم کی ہے۔ اس کے علاوہ، اربوں روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ 75,000 کروڑ روپے کا مرکزی بجٹ مالی سال 2023- 24 کیلئے مختص کیا گیا جس کا مقصد ایک سو اہم ٹرانسپورٹ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں ، بندرگاہوں، کوئلہ، اسٹیل، کھاد، اور غذائی اجناس کے شعبوں کے لئے مالی امداد فراہم کرنا تھا۔اسپیشل سکریٹری (لاجسٹکس)، ڈی پی آئی آئی ٹی نے اس بات پر زور دیا کہ جامع بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے مختلف وزارتوں/ محکموں میں پی ایم گتی شکتی اقدام کے ایک حصے کے طور پر 1300 سے زیادہ بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا تصور کیا گیا تھا، جس سے جامع ترقی کو یقینی بنایا گیا۔ مزید یہ کہ این ایم پی پر موجودہ اور مجوزہ اقتصادی زونز کی نقشہ سازی جیسے کہ وزارت ٹیکسٹائل کے تحت پی ایم مترا پارکس، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کے تحت میگا فوڈ پارکس، ایس ای زیڈs وغیرہ، اہم ہیں۔میٹنگ کے دوران، مختلف وزارتوں/محکموں نے منصوبوں کی صورتحال کا اشتراک کیا۔ ٹیکسٹائل کی وزارت نے این ایم پی پورٹل پر آٹھ (8) منظور شدہ پی ایم مترا پارکس کی نقشہ سازی کی۔ فارماسیوٹیکل ڈپارٹمنٹ نے 129 فارما کلسٹرز اور 23 میڈیکل ڈیوائس کلسٹر پروجیکٹس کی کامیاب تکمیل کی اطلاع دی۔ حیوانات اور ڈیری کے محکمے نے پورے ہندوستان میں تمام تربیتی اداروں کا نقشہ تیار کیا ہے۔ ریلوے کی وزارت اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے اہم بنیادی ڈھانچے پر زور دیتے ہوئے شروع کیے گئے اور جاری منصوبوں کی تفصیلات پیش کیں۔ این آئی سی ڈی سی نے 13 شناخت شدہ پروجیکٹوں کے بارے میں اپ ڈیٹ پیش کیا اور این ایم پی پورٹل کے استعمال کے بارے میں ایک پریزنٹیشن پیش دیا تاکہ ملٹی موڈیلیٹی اورڈھولیرا آخری میل کے رابطے کو یقینی بنایا جا سکے۔ دیگر وزارتوں/محکموں نے بھی اپنے متعلقہ منصوبوں کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کیا۔اسپیشل سکریٹری (لاجسٹکس)، ڈی پی آئی آئی ٹی نے پورٹل پر پروجیکٹوں کی نقشہ سازی میں ہوئی قابل ذکر پیش رفت کو تسلیم کیا۔ مزید برا?ں انہوں نے نئے اور ابھرتے ہوئے اقتصادی نوڈس سے فرسٹ اینڈ لاسٹ مائل کنیکٹیویٹی کے فرق کی نشاندہی کرنے کے لیے پی ایم گتی شکتی پورٹل کو بڑے پیمانے پر استعمال کرنے پر زور دیا گیا۔ پی ایم گتی شکتی کے تحت جن پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ اقتصادی سرگرمیوں کے لیے محرک ہیں، سامان اور خدمات کی بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرتے ہیں اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بڑھتی ہوئی پیداواری صلاحیت اور مانگ کی قیادت کے نقطہ نظر کے لیے سرمایہ کاری کو راغب کرتے ہیں اور خطرات میں کمی لاتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا