بی جے پی کی حکومت بنی تو آرٹیکل 370 ختم ہوگا:شاہ

0
0

اس ملک کو مضبوط قوت ارادی اور فیصلہ لینے والا وزیر اعظم ملا ہے
یواین آئی

ڈالٹن گنج (جھارکھنڈ)؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر امت شاہ نے آج واضح کر دیا کہ اگر اس بار مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کی حکومت بنی تو جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا جائے گا۔مسٹر شاہ نے یہاں شیواجی میدان میں این ڈی اے امیدواروں کے حق میں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد مرکز میں بی جے پی قیادت والی این ڈی اے کی حکومت بنی تو جموں و کشمیر کو خصوصی حقوق دینے والے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا جائے گا۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ‘‘کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت کے 10 سال کی مدت کار میں جوانوں کے سر کاٹے گئے ۔ ہم ایسے واقعات کو بھول نہیں سکتے ’’۔بی جے پی صدر نے کہا کہ ملک کے عوام تہیہ کرکے بیٹھے ہوئے ہیں کہ ایک بار پھر ملک کا وزیر اعظم نریندر مودی کو ہی بنانا ہے ۔ مسٹر مودی جیسی قیادت برسوں بعد ملک کو حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کو مضبوط قوت ارادی اور فیصلہ لینے والا وزیر اعظم ملا ہے ۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ملک کو حساس وزیراعظم بی جے پی نے ہی دیا ہے ۔مسٹر شاہ نے کہا کہ ‘مھاملاوٹی’ (مھاگٹھبدھن) لوگوں کے پورے کنبے کا مقصد صرف بدعنوانی کرنا ہے ۔ انہوں نے سابق وزیر اعلی مدھو کوڑا کا نام لئے بغیر کہا کہ جھارکھنڈ میں ایک آزاد ممبر اسمبلی کو وزیر اعلی بنا کر اربوں کھربوں روپے کی بدعنوانی کی گئی۔ یہاں کے غریب عوام کے پیسے کانگریس کھا گئی۔بی جے پی صدر نے کہاکہ پلامو کی سرزمین کے بہادر سپوتوں نے انگریزوں کی نیند حرام کر دی تھی۔ سال 1857 کے انقلاب میں یہاں کے لوگوں نے کئی بار انگریزوں کے دانت کھٹے کئے تھے ۔ میں ان لوگوں کو بار بار سلام کرنا چاہتا ہوں۔ ملک کی سلامتی کے ساتھ کوئی کھلواڑ نہیں کر سکتا۔ ہمارے لئے مادر وطن کی حفاظت ہمارے انتخابات اور ووٹ بینک سے کہیں زیادہ اہم ہے ’’۔مسٹر شاہ نے کہا کہ جس دن پاک مقبوضہ کشمیر (پی او) کے بالاکوٹ میں فضائیہ کی ائر اسٹرائک ہوئی توپورے ملک میں جشن کا ماحول تھا، سب جگہ مٹھائیاں تقسیم کی گئی تھیں۔ لیکن، دو جگہ ماتم چھایاہوا تھا، جن میں ایک پاکستان اور دوسرے راہل بابا (کانگریس صدر راہل گاندھی)، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو اور ان کی بیوی اور بہار کی سابق وزیر اعلی رابڑی دیوی اور دیگر مھاملاوٹي شامل ہیں۔ ان کے چہروں کا رنگ اتر ہوا تھا۔بی جے پی صدر نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس غربت کے خاتمے کی بات کرتی ہے ۔ ان کی پانچ نسلیں یہی بات کہتی آئی ہیں لیکن، غربت ختم نہیں کر پائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے طے کیا ہے کہ سال 2022 تک ملک کے ہر گھر میں بجلی، بیت الخلا، گیس کا سلنڈر اور پینے کا پانی پہنچا یا جائے گا۔مسٹر شاہ نے دعوی کیا کہ آٹھ کروڑ خاندانوں کو بیت الخلا دے کر خواتین کو احترام کے ساتھ جینے کا حق مودی حکومت نے ہی دیا ہے ۔ ڈھائي کروڑ غریبوں کو رہائشی مکان بھی یہی حکومت دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پانچ برسوں میں ملک کی سات کروڑ غریب خواتین کو گیس سلنڈر دستیاب کرائے ہیں۔بی جے پی صدر نے کہا کہ ‘‘70 برس ملک پر حکومت کرنے والی حکومتوں نے 50 کروڑ غریبوں کے لئے کچھ نہیں کیا۔ میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ نے ملک کے غریب، دلت اور قبائلیوں کے لئے کیا کیا۔ گزشتہ ساڑھے چار ماہ سے ملک بھر میں گھومتے ہوئے یہ میرا 260 ویں لوک سبھا حلقے کا دورہ ہے ۔ میں جہاں بھی گیا سب جگہ مودی مودی کی آواز سنائی دے رہی ہے ’’۔مسٹر شاہ نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بی جے پی حکومت نے تقریباً 35 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نوکریا دی ہیں۔ زرعی ترقی کی شرح جو پہلے محض چار فیصد تھی اسے بڑھا 19 فیصد تک پہنچانے کا کام رگھوور داس کی حکومت نے کیا ہے ۔ جھارکھنڈ میں پورے ملک کو خوشحال بنانے والی معدنیات ہے ۔ جھارکھنڈ تو مالا مال ہے لیکن کانگریس حکومت میں جھارکھنڈ کے لوگ غریب رہ گئے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ جب جھارکھنڈ میں مسٹر رگھوور داس اور مرکز میں مسٹر نریندر مودی کی حکومت بنی تب جاکر جھارکھنڈ کی ترقی ہو پائی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا