راج ناتھ نے جدید ترین جنگی جہاز امپھال کی نقاب کشائی کی

0
116

جنگی جہاز کو باضابطہ طور پر دسمبر 2023 میں ہندوستانی بحریہ میں شامل کیا جائے گا
یواین آئی

نئی دہلی؍وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو یہاں بحریہ کے جدید ترین جنگی جہاز امپھال کی نقاب کشائی کی۔اس موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار، منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ اور وزارت دفاع اور منی پور کے سینئر افسران موجود تھے۔امپھال کی چوٹی کے ڈیزائن میں بائیں طرف منی پور کے تاریخی ورثے ‘کانگلا محل’ اور دائیں طرف ریاست کی افسانوی مخلوق ‘کانگلا سا’ کو دکھایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ملک کی آزادی، خودمختاری اور سلامتی کے لیے منی پور کے لوگوں کی جانب سے دی گئی قربانیوں کو اہمیت دی گئی ہے۔ ’کانگلا محل‘ منی پور کا ایک اہم تاریخی اور آثار قدیمہ کا مقام ہے۔ ‘کانگلا-سا’ منی پور کی ریاستی علامت بھی ہے۔یہ جنگی جہاز مزگاوں ڈوک شپ بلڈرس لمیٹڈ (ایم ڈی ایل) میں بنایا گیا اور یہ گائیڈڈ میزائل سسٹم سے لیس پروجیکٹ 15 بی کلاس کا تیسرا ڈسٹرائر جہاز ہے۔اپریل 2019 میں شروع ہونے کے وقت اس جنگی جہاز کا نام امپھال رکھا گیا تھا اور اسے 20 اکتوبر 2023 کو ایم ڈی ایل نے ہندوستانی بحریہ کے حوالے کیا تھا۔ جنگی جہاز نے حال ہی میں پری کمیشن ٹرائلز کے دوران برہموس توسیعی رینج کے میزائل کو کامیابی سے فائر کیا۔ اس غیر معمولی کامیابی کے بعد اب اس جنگی جہاز کی نقاب کشائی کا پروگرام بھی شاندار طریقے سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ سمندری روایات اور بحری رسم و رواج کے مطابق ہندوستانی بحریہ کے جنگی جہازوں اور آبدوزوں کے نام بڑے شہروں، پہاڑی سلسلوں، دریاؤں، بندرگاہوں اور جزیروں کے نام پر رکھے گئے ہیں۔بحریہ کو اپنے جدید ترین اور تکنیکی طور پر جدید جنگی جہاز پر بہت فخر ہے جس کا نام تاریخی شہر امپھال کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ پہلا جدید جنگی جہاز بھی ہے جس کا نام ہندوستان کے شمال مشرقی علاقے کے کسی شہر کے نام پر رکھا گیا ہے، جس کے لیے صدر نے 16 اپریل 2019 کو منظوری دی تھی۔ہندوستانی بحریہ کے جنگی جہاز ڈیزائن بیورو (ڈبلیو ڈی بی) کے ذریعہ ڈیزائن اور ایم ڈی ایل کے ذریعہ بنایا گیا، یہ جہاز مقامی جنگی جہاز کی تعمیر میں ایک منفرد شناخت رکھتا ہے اور یہ دنیا کے سب سے زیادہ تکنیکی طور پر جدید جنگی جہازوں میں سے ایک ہے۔ جنگی جہاز میں تقریباً 75 فیصد دیسی مواد استعمال کیا گیا ہے۔امپھال بھی پہلا مقامی ڈسٹرائر ہے جس نے تعمیر اور سمندری آزمائشوں کو مکمل کرنے میں سب سے کم وقت لیا ہے۔ اس جنگی جہاز کو باضابطہ طور پر دسمبر 2023 میں ہندوستانی بحریہ میں شامل کیا جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا