پنجابی زبان کواُسکاحق دلاناہمارے ایجنڈے میں سرفہرست: :الطاف بخاری

0
173

قانون ساز اسمبلی میں سکھ برادری کی نمائندگی کی وکالت کی،ممتاز سماجی کارکن اندرپال سنگھ کادرجنوں ساتھیوں سمیت پارٹی میں کیاوالہانہ استقبال
لازوال ڈیسک

جموں :اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے منگل کے روز کہا کہ پنجابی زبان کو جموں و کشمیر میں سرکاری زبانوں میں سے ایک تسلیم کرنا ان کی پارٹی کے اولین ایجنڈے میں شامل ہے۔’’پنجابی زبان کو جموں و کشمیر میں سرکاری زبانوں میں سے ایک کے طورپرتسلیم کرنا ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے،اس زبان کا بہت بڑا حصہ ہے اور یہ جموں و کشمیر کے بیشتر خطوں میں تمام برادریوں کے لوگ بولتے ہیں‘‘۔الطاف بخاری نے یہاں گاندھی نگر، جموں میں شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔اس پروگرام کا اہتمام خواتین ونگ کی صوبائی صدر جموں پونیت کور نے کیا تھا۔اپنی پارٹی کے صدر کی موجودگی میں سکھ کمیونٹی کے ممتاز سماجی کارکن اندرپال سنگھ اپنے حامیوں سریندر سنگھ، رنجیت سنگھ، بلا پردھان، پرمجیت سنگھ، بچن کمار، اجیت سنگھ اور دیگر کے ساتھ اپنی پارٹی میں شامل ہوئے۔پارٹی کی جانب سے ان کا استقبال کرنے کیلئے ایک خصوصی تقریب منعقدکی گئی۔ پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے الطاف بخاری نے امید ظاہر کی کہ ان کی شمولیت سے پارٹی کو زمینی سطح پر تقویت ملے گی اور مستقبل میں بھی تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد پارٹی میں شامل ہوتے رہیں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سکھ برادری کے مسائل پارٹی حل کرے گی اور کسی کو نمائندگی کے بغیر محرومی کاشکار نہیں ہونے دیاجائیگا۔پنجابی زبان کو سرکاری زبانوں کے طور پر تسلیم کرنے کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے سکھ برادری کے نئے آنے والوں اور دیگر رہنماؤں کو یقین دلایا کہ جموں و کشمیر میں پنجابی زبان کو سرکاری زبانوں میں سے ایک تسلیم کرنا ان کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر میں ادب اور ثقافت میں زبان کی شراکت کو یاد کیا جس میں تاریخی آثار ہیں۔انہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ ہر علاقے سے سکھ برادری کے ارکان کو قانون ساز اسمبلی میں نمائندگی دے۔ انہوں نے کہا،’’اپنی پارٹی تمام برادریوں کو نمائندگی فراہم کرکے اور ان کے مسائل کو حل کرکے ان کی سماجی، معاشی اور سیاسی بہتری کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے‘‘۔انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پنجابی زبان سکھائیں تاکہ دیگر زبانوں کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کی خواہشات کے مطابق اسے زندہ کیا جا سکے۔اپنی پارٹی کی بنیاد کیسے رکھی گئی اس کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے یاد کیا کہ ان کی پارٹی کی بنیاد اس وقت رکھی گئی تھی جب روایتی سیاسی جماعتوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35A کی منسوخی کے بعد مایوسی کے ماحول میں چھوڑ دیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس وقت جب دیگر پارٹیاں عوام کی نمائندگی کے لیے تیار نہیں تھیں، اپنی پارٹی جموں و کشمیر کو متحد رکھنے کے لیے آگے بڑھی اور بے بنیاد الزامات کا سامنا کرنے کے بعد بھی عوام کی نمائندگی کی۔ اسی مناسبت سے ہم دہلی گئے اور وزیر اعظم ہند کے ساتھ ساتھ مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کی تاکہ عام لوگوں کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی نے دہلی میں لوگوں کی نمائندگی کی تاکہ آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35A کی منسوخی کے بعد ابھرتے ہوئے مسائل کو حل کیا جا سکے۔اس لیے ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں زمین اور نوکریوں کے لیے تحفظ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔جہاں تک بجلی کے بحران کے گہرے ہونے سے متعلق لوگوں کے خدشات کا تعلق ہے، انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا جس کے بعد جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے لوگوں کودرپیش اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پہل کی اور اسی کے مطابق اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بجلی کی خریداری کے لیے ایک میٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ سخت سردی کے موسم کے پیش نظر جموں و کشمیر کے علاقوں میں بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے مزید بجلی خریدنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنی پارٹی ریاست کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔اس سے قبل، انہوں نے کہا کہ ’’اگر ہم اقتدار میں آتے ہیں، تو ہم جموں و کشمیر میں مختلف آسامیوں کے لیے منصفانہ بھرتی کا عمل کریں گے اور اس کے مطابق صحت اور تعلیم کے شعبوں میں مناسب عملے کی تعیناتی اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنا کر بہتری لائی جائے گی۔‘‘اس موقع پر اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر، نائب صدر عثمان مجید، جنرل سکریٹری وجے بکایا، صوبائی صدر جموں، ایس منجیت سنگھ، صوبائی سینئر نائب صدر، فقیر ناتھ، صوبائی نائب صدر ،نائب صدر پریم لال، صوبائی نائب صدر، شفیع شیخ، صوبائی سیکرٹری، ڈاکٹر روہت گپتا، صدر جموں و کشمیر اپنی ٹریڈ یونین، اعجاز کاظمی، یوتھ ونگ کے جنرل سیکرٹری اور ترجمان، ابھے بکایا، یوتھ ونگ کے صوبائی صدر جموں، وپل بالی، راج شرما ، ویبھو مٹو، دیپک براڈو، وجے گورتو، وشال جوتشی، دیویندر گل، یش چودھری، ریتو پنڈتا، انیریدھ کھجوریا، دلبیر سنگھ، سندیپ وید، نیلم گپتا، شیتل شرما، شویتا دیوی، ریتو دیوی، ریاض اور دیگر بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا