واشنگٹن،// امریکی سی این این نیٹ ورک نے اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس کے حوالے سے فلسطینی تحریک حماس پر آج الزام لگایا کہ اس نے ایک کم عمر لڑکی کو رہا کیا مگر اس کی والدہ کو اس کے ساتھ رہا نہیں کیا۔ حماس کا یہ اقدام طے پائی جنگ بندی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق کونریکس نے کہا کہ حماس نے دعویٰ کیا کہ وہ اس لڑکی کی ماں کا ٹھکانہ نہیں جانتی، جبکہ بیٹی نے فوج کو مطلع کیا کہ وہ اور اس کی ماں اپنی رہائی سے دو دن پہلے تک ساتھ تھے۔ حماس پر الزام لگایا کہ وہ اپنے قبضے میں موجود ہر اسرائیلی کو "سیاسی دباؤ” کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کو "اشارے” ملے ہیں کہ حماس جنگ بندی کی مدت کے دوران قیدیوں کی جگہیں بدل رہی ہے۔
اسرائیل اور حماس نے جمعہ کو شروع ہونے والی چار روزہ جنگ بندی کے دوران اسرائیل کے زیر حراست 150 فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں حماس کے زیر حراست 50 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کو فون پر بات کی اور تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔”
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ "دونوں رہ نماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کام ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور وہ تمام قیدیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے کام جاری رکھیں گے”۔