اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت میں ڈیپ فیکس کو دنیا بھر میں جمہوریت اور سماجی اداروں کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍مواصلات اور الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے ڈیپ فیکس سے پیدا ہونے والے مسائل پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت میں ڈیپ فیکس کو دنیا بھر میں جمہوریت اور سماجی اداروں کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا اور آج کہا کہ حکومت ہند ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اورعوامی بیداری کو فروغ دے کر ڈیپ فیک کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔اس دوران، مسٹرویشنو نے کہا کہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے وقتاً فوقتاً سوشل میڈیا کے ثالثوں کو ڈیپ فیک کے خلاف فوری کارروائی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ڈیپ فیک مواد کے پھیلاؤ نے اس چیلنج کو مزید بڑھا دیا ہے۔مسٹرویشنو نے ڈیپ فیکس پر موثر ردعمل کو یقینی بنانے کی ضرورت پر اکیڈمی، صنعتی اداروں اور سوشل میڈیا کمپنیوں (فیس بک، ایکس (سابقہ ٹویٹر)، واٹس ایپ، ٹیلی گرام، کو، اسنیپ چیٹ وغیرہ) کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران، اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت، تعلیمی ادارے، سوشل میڈیا کمپنیاں اورناسکام مشترکہ طور پر ڈیپ فیکس کا جواب دینے کے لیے کام کریں گے۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اگلے 10 دنوں میں قابل عمل نکات کی نشاندہی کی جائے گی۔ ایسے مواد کو پوسٹ کرنے سے پہلے اور بعد میں ڈیپ فیک مواد کا پتہ لگایا جانا چاہیے۔ ڈیپ فیک مواد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک موثر طریقہ کار ہونا چاہیے۔ مؤثر اور فوری رپورٹنگ اور شکایات کے ازالے کا طریقہ کار دستیاب ہونا چاہیے اور ڈیپ فیکس کے مدے پر وسیع پیمانے پر بیداری پیدا کی جانی چاہیے۔اس کے علاوہ فوری اثرسے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت ڈیپ فیکس کے خطرے کو روکنے کے لیے ضروری ضوابط کا جائزہ لینے اور مسودہ تیار کرنے کا عمل شروع کرے گی۔ اس کے لیے الیکٹرانکس مائیگاو پورٹ پرعوام سے تبصرے طلب کرے گی۔چار ستونوں پر مشتمل ڈھانچے کو حتمی شکل دینے کے لیے دسمبر 2023 کے پہلے ہفتے میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ دوبارہ مایک یٹنگ کی جائے گی۔