مقررین نے خطے کی معاشی اور سماجی ترقی میں ریشم کی زراعت کے اہم کردار پر زور دیا
ڈاکٹر روبیہ بخاری کی سربراہی میں کوکون کرافٹ اقدام ایک تاریخی کامیابی کے طور پر کھڑا ہے:ڈائریکٹر پروفیسر راکیش وید
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍ جموں یونیورسٹی کے پونچھ کیمپس میں’موجودہ منظر نامہ اور سیری کلچر کے مستقبل کے امکانات ‘پر دو روزہ قومی کانفرنس آج یہاں بڑے جوش و خروش کے ساتھ شروع ہوئی۔وہیں افتتاحی اجلاس میں ممتاز شخصیات، اسکالرز اور مندوبین کو اکٹھا کیا گیا تاکہ سیری کلچر انڈسٹری کے مستقبل کے بارے میں غور کیا جا سکے۔ اس موقع پرسندیش شرما ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر پونچھ نے پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔وہیںدو روزہ قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے دوران اہمیت کے ایک لمحے میں،معززین کے ذریعہ ایک خودمختار مجموعی کمپنڈیم کی نقاب کشائی کی گئی۔دریںا ثناء جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امیش رائے نے ایک خصوصی پیغام کے ذریعے کانفرنس کی کامیابی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا، جس میں جموں یونیورسٹی کے تعلیمی عمدگی اور تحقیقی اقدامات کو فروغ دینے کے عزم کو اجاگر کیا۔وہیںسندیش شرما ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر پونچھ نے اپنے خطاب میں خطے کی معاشی اور سماجی ترقی میں ریشم کی زراعت کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے کمیونٹی پر سیریکلچر کے عملی مضمرات پر زور دیتے ہوئے ایک مقامی تناظر فراہم کیا۔دریں اثناء پونچھ کیمپس کے ڈائریکٹر اور کانفرنس کے کنوینر پروفیسر راکیش وید نے رسمی خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ انہوں نے سیری کلچر کی تاریخی اور عصری اہمیت کے ساتھ خاص طور پر پونچھ کے علاقے کے تناظر میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانفرنس اگلے دو دنوں تک جاری رہنے کے لیے تیار ہے جس میں پرکشش مباحثوں، ورکشاپس اور پریزنٹیشنز ہوں گی، جس سے سیری کلچر کے دائرے میں باہمی تعاون کے ساتھ سیکھنے اور اختراعی سوچ کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کیا جائے گا۔وہیںڈائریکٹر پونچھ کیمپس نے کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنانے میں اہم مالی تعاون کے لیے سپانسر جموں و کشمیر بینک کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ڈاکٹر روبیہ بخاری انچارج ڈیپارٹمنٹ آف سیریکلچر پونچھ کیمپس کی سربراہی میں کوکون کرافٹ اقدام ایک تاریخی کامیابی کے طور پر کھڑا ہے، جو جدت اور پائیدار ترقی کے لیے ہمارے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام، جو ہماری غیر متزلزل لگن کا ثبوت ہے، کا مقصد روایتی دستکاری کو جدید تکنیکوں کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے مربوط کرکے ریشم کی صنعت میں انقلاب لانا ہے۔اس موقع پرانجم کھٹک تحصیلدار، اور اے آر ٹی او پونچھ جو اس موقع پر مہمان ذی وقار تھے، نے ریشم کی زراعت کی علاقائی اہمیت اور مقامی معیشت پر اس کے اثرات پر روشنی ڈالی۔وہیںڈاکٹر فاروق بقال ڈین ایسوسی ایٹ سکاسٹ کشمیرنے کلیدی مقرر کے طور پرکلیدی خطبہ پیش کیا، جس میں ریشم کی صنعت میں موجودہ حرکیات اور مستقبل کے امکانات کے بارے میں قیمتی بصیرتیں پیش کی گئیں۔اس موقع پرڈاکٹر روبیہ بخاری، انچارج ڈیپارٹمنٹ آف سیریکلچر اور کانفرنس کی آرگنائزنگ سیکرٹری نے کانفرنس کی رپورٹ پیش کی، جس میں CS&FPS-2023 کے مقاصد اور متوقع نتائج کا خاکہ پیش کیا۔ واضح رہے ڈاکٹر بخاری کی مہارت نے سیری کلچر کے میدان میں چیلنجوں اور مواقع کی تفہیم میں گہرائی کا اضافہ کیا۔ ڈاکٹر بخاری نے کہا کہ جموں یونیورسٹی کے پونچھ کیمپس میں سیری کلچر کے موجودہ منظر نامے اور مستقبل کے امکانات پر دو روزہ قومی کانفرنس کا مقصد ماہرین، اسکالرز اور صنعت کے رہنماؤں کے درمیان سیری کلچر کے شعبے میں چیلنجوں اور مواقع پر بات چیت کو آسان بنانا ہے۔اس موقع پر ثقافتی جوش و خروش کو شامل کرتے ہوئے، پونچھ کیمپس کے شعبہ سیریکلچر کے طلباء نے ایک رنگا رنگ ثقافتی پروگرام کا مظاہرہ کیا، جو ریشم کی زراعت سے وابستہ امیر ورثے اور روایات کی عکاسی کرتا ہے۔