نینیتال، // اترکاشی کے سلکیارا میں سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو جلد ہی بحفاظت باہر نکال لیا جائے گا۔ غیر ملکی ماہرین کی قیادت میں مزدوروں کو بحفاظت باہر نکالنے کے لئے زبردست مہم چلائی جا رہی ہے۔
یہ بات ریاستی حکومت نے بدھ کے روز قائم مقام چیف جسٹس منوج کمار تیواری کی سربراہی والی بنچ کے سامنے بتائی ۔ اس کے باوجود عدالت نے حکومت سے پوچھا کہ وہ بتائے کہ کیا تمام مزدوروں کو جان بچانے والی دوائی یا دیگر اشیا مل رہی ہے؟
حکومت کی جانب سے آج عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کارکنوں تک رسائی کا انتظام کیا گیا ہے۔ سبھی محفوظ ہیں۔ سب سے بات ہورہی ہے۔انہیں خوراک، دوائی اور دیگر اشیاء فراہم کی جارہی ہیں۔ مزدوروں کو نکالنے کے لیے ماہرین کی قیادت میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ بہت سے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ انہیں جلد باہر نکالا جائے گا۔
تاہم عدالت حکومت کی رپورٹ سے مطمئن نظر نہیں آئی اور کہا کہ حکومت نے رپورٹ میں یہ نہیں بتایا کہ کارکنوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے کیا حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
تاہم، عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا کہ وہ 2 دسمبر تک مطلع کرے کہ مزدوروں کو جان بچانے والی دوائیاں اور کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں یا نہیں۔
اس معاملے کو دہرادون کی این جی او سمادھان نے چیلنج کیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ حکومت مزدوروں کو نکالنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ کارکنوں کی حفاظت کے لیے موقع پر کوئی
حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے تھے۔
عرضی گزار کی جانب سے عدالت سے یہ بھی مانگ کی گئی ہے کہ یہ فوجداری کا معاملہ ہے اور اس معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی سے کرائی جائے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 2 دسمبر کو ہوگی۔