الشفاء اسپتال کا ابھی بھی اسرائیلی فوج نے محاصرہ کر رکھا ہے،تقریباً 2,300 لوگ اب بھی میڈیکل کمپلیکس میں پھنسے

0
0

غزہ، //عالمی ادارہ صحت کی طرف سے غزہ کی پٹی کے الشفاء ہسپتال کو "ڈیتھ زون” قرار دینے کےبعد الشفاء اسپتال کا ابھی بھی اسرائیلی فوج نے محاصرہ کر رکھا ہے۔
العربیہ/الحدث کے نامہ نگار نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ اسرائیلی فورسز نے اب بھی ہسپتال کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کے متعدد اہلکار اب بھی کمپلیکس کے اندر موجود ہیں۔
جبکہ فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ 120 زخمی طبی عمارت کے اندر قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے ساتھ ہیں۔ تاہم وزارت صحت نے اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
دوسری طرف غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر نے تصدیق کی کہ محصور ہسپتال سے 31 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو نکال لیا گیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا اندازہ ہے کہ تقریباً 2,300 لوگ اب بھی میڈیکل کمپلیکس میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اس نے کل شام ہفتے کو دیر گئے اعلان کیا کہ اس نے ہسپتال میں ایک تشخیصی مشن کی قیادت کی ہے، جو کئی دنوں سے محصور پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کی تنظیم نے وضاحت کی کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اسے خالی کرنے کا حکم دینے کے بعد اسسمنٹ ٹیم کمپلیکس میں گئی لیکن سکیورٹی کی صورتحال کے باعث اس نے ہسپتال کے اندر صرف ایک گھنٹہ گذارا۔ انہوں نے اسے ایک "ڈیتھ زون” قرار دیا اور اسے وہاں کی صورت حال کو المناک قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ "بقیہ مریضوں، ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو فوری طور پر نکالنے کے لیے فوری منصوبے تیار کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ ٹیم نے ہسپتال کے دروازے پر ایک اجتماعی قبر دیکھی، اور بتایا گیا کہ وہاں 80 سے زیادہ لوگ دفن ہیں۔
تنظیم نے وضاحت کی کہ چھ ہفتوں کے دوران صاف پانی، ایندھن، ادویات، خوراک اور دیگر بنیادی امداد کی کمی کی وجہ سے غزہ کے سب سے بڑے اور جدید ترین ہسپتالوں نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اقوام متحدہ کے عہدیداروں نے مزید کہا کہ ہسپتال کی راہداری اور میدان طبی اور ٹھوس فضلہ سے بھرے ہوئے ہیں۔ بیماریوں اور انفیکشن کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ وہاں پر موجود بچوں کے علاوہ بڑی عمر کے مریض بھی شامل ہیں اور ان میں سے 32 بچوں کی حالت انتہائی نازک ہے”۔
عالمی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر لکھا کہ اقوام متحدہ "شراکت داروں کے ساتھ مل کر فوری انخلاء کا منصوبہ تیار کر رہا ہے اور اس منصوبے کی مکمل سہولت کی درخواست کرتا ہے”۔
انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ "موجودہ صورتحال ناقابل برداشت اور بلاجواز ہے۔ انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا