راہل نے دہرایا: ہندوستان میں ذات پر مبنی مردم شماری ہوگی

0
0

کہادیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، دلتوں اور قبائلی طبقات کو ان کے حقوق دیے جائیں گے
یواین آئی

اشوک نگر؍؍کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے آج سختی سے دہرایا کہ وہ ملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کے حق میں ہیں اور اگر پارٹی حکومت بناتی ہے تو یہ یقینی طور پر ہوگا ۔کئی مواقع پر ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت کرنے والے مسٹرگاندھی نے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے اشوک نگر ضلع میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کو سختی سے دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو، ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری ہوکر رہے گی اور اس کے بعد دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، دلتوں اور قبائلی طبقات کو ان کے حقوق دیے جائیں گے۔مسٹر گاندھی کا کہنا ہے کہ اس وقت او بی سی، دلتوں اور قبائلیوں کو ان کے حقوق نہیں مل رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ملک میں ان کی تعداد کے بارے میں اصل صورتحال معلوم نہیں ہے۔ اگر ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری ہو نے پر یہ صورتحال واضح ہو جائے گی اور پھر تینوں طبقوں کے ساتھ ان کی تعداد کے مطابق انصاف کیا جائے گا۔مسٹرگاندھی نے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ انگریزی زبان بھی سیکھیں۔ یہ عالمگیریت کا دور ہے اس لیے اس زبان کی اپنی اہمیت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوجوانوں کو ہندی بھی اچھی طرح سیکھنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر ہندی زبان میں تعلیم کی بات کرتے ہیں، لیکن اپنے بچوں کو بہترین انگلش میڈیم اسکولوں میں پڑھاتے ہیں۔انہوں نے کانگریس کی حکومت والی ریاستوں چھتیس گڑھ، راجستھان اور کرناٹک میں کئے گئے کاموں کا شمار کیا اور کہا کہ اگر مدھیہ پردیش میں دوبارہ کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو یہ کام یہاں بھی کئے جائیں گے۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ کسانوں کا قرض معاف کئے جانے کے ساتھ ہی لوگوں کو بجلی اور ایل پی جی سلنڈر انتہائی رعایتی نرخوں پر فراہم کیے جائیں گے۔ غریبوں، کسانوں اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے بھی کام ہوگا۔ راجستھان کی طرز پر اس ریاست کے لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔مسٹر گاندھی نے مرکز اور ریاست میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پالیسیوں پر تنقید کی اور کہا کہ وہ صرف بڑے اور چند صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ غریبوں، کسانوں اور نوجوانوں کے مفادات بی جے پی کی ترجیح نہیں ہیں۔مدھیہ پردیش کی تمام 230 سیٹوں پر اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ایک ہی دن 17 نومبر کو ہوگی۔ اس کے لیے انتخابی مہم زور پکڑ چکی ہے اور یہ 15 نومبر کی شام کو ختم ہو جائے گی۔ 3 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ہی نئی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے تصویر بھی واضح ہو جائے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا