نامور ادباء اور شعراء نے کی شرکت، تقریب کے اختتام پر شعری نشست کا ہوا اہتمام
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجزنے آج جموں میں جے کے اے سی ایل احاطے میں 2 روزہ گوجری مصنفین کانفرنس کے ساتھ کامیابی سے آغاز کیا ہے۔اس کانفرنس کا آغاز روایتی انداز میں شازیہ چوہدری اور محمد رفیق اینڈ گروپ کی جانب سے گوجری رقص پیش کرکے کیا گیا۔ وہیںپروگرام کا آغاز عبدالحمید کسانہ اور بابر افضل کی دو کتابوں کے اجراء سے ہوا جہاں جے کے اے سی ایل کے سکریٹری بھرت سنگھ اور دیگر کئی شخصیات نے شرکت کی ۔ دریںا ثناء جموں و کشمیر کی بین الاقوامی شہرت یافتہ فنکارہ سیما انیل سہگل کو بھی موسیقی کے شعبے میں ان کی خدمات کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔شروع میںجے کے اے سی ایل کے سکریٹری بھرت سنگھ (جے کے اے ایس) نے سب کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہا۔ حاضرین سے اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا اجتماع ظاہر کرتا ہے کہ آپ اپنی ثقافت سے کتنی محبت کرتے ہیں اور اسی طرح ہم اپنی ثقافت کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پلیٹ فارم ثقافت کو فروغ دینے میں بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلچرل اکیڈمی اپنے مینڈیٹ کے مطابق ایسی بحثوں کے مواقع پیدا کر سکتی ہے جہاں آپ اپنی ثقافت اور زبان کے تحفظ کے لیے اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں لیکن بنیادی کام ادیبوں اور کمیونٹی کے لوگوں کو کرنا ہے۔ اس کے بعد عبدالغنی نے گوجروں کے ثقافتی ورثے پر کلیدی خطبہ پیش کیا۔اس کے بعد مہمان خصوصی انیل سہگل نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔انہوں نے جموں و کشمیر کے ادب اور ثقافت کو فروغ دینے میں جے کے اے سی ایل کی کوششوں کی تعریف کی۔وہیں ڈاکٹر شاہنواز، ایڈیٹر کم کلچرل آفیسر،جے کے اے اے سی ایل نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔وہیںتقریب کے اختتام پر شعری نشست کا انعقاد کیا گیا ۔