شہروں سے زیادہ منشیات کی وباء اب دیہاتوں میں داخل

0
0

منڈی میں منشیات کی روک تھام کے لئے پنچائت سطح کمیٹی کی میٹنگ
ریاض ملک
منڈی؍؍ شہروں کے ساتھ ساتھ اب منشیات کی وباء دیہاتوں میں بھی بڑے پیمانے پر پھیل رہی ہے۔ اور نوجوان اس لعنت سے متاثرہورہے ہیں۔ جس کو دیکھتے ہوے انتظامیہ اب منشیات مخالف مہیم کو تیزی کے ساتھ اگے بڑھارہے ہیں۔ تحصیل منڈی ہیڈ کواٹر پر تحصیلدار منڈی کی قیادت میں گاوں سطح کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی۔جس میں تعلیمی زون منڈی اور ساتھرہ کے ٹیچروں کے ساتھ ساتھ آئیشہ ورکر محکمہ جنگلات کے کارکنان محکمہ زراعت کے کاررکنان اور آنگن واڑی ورکروں کو بھی شامل کیاگیاہے۔ تاکہ بنیادی طور پر نشہ کو جڑ سے ختم کیاجاسکے۔تحصیل دار منڈی شہزاد لطیف خان کے علاوہ میٹنگ میں
بلاک میڈیکل آفیسر منڈی نصرت النساء بھٹی سٹیشن ہوس آفیسر منڈی انسپکٹر سونیل سنگھ تحصیل سوشل ویلفئیر آفیسر منڈی محمد آعظم راتھر زونل پلاننگ آفیسر منڈی موجود رہے۔ بلاک میڈیکل آفیسر نے صحت کے حوالے سے اہم جانکاری دیتے ہوے کہاکہ پہلے انسان کو خود صحت مند اور زہنی طور پر بھی صحت مند ہونا ضروری ہے۔ جب تک گیارہ سال سے سترہ سال تک بچوں پر کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی مدت میں بچوں کا زہین بدلنا شروع ہو جاتاہے۔اور بچے زہنی طور پر تبدیلی نظر اتی ہے۔ بہت دیر تک سوے رہتے ہیں۔۔ہر ہر بات پر چڑ جانا ،لڑ پڑنا کہیں غائیب ہوجاناوغیرہ بہت ساری تبدیلیاں نظر اتی ہیں۔ اس لئے والدین کو بلوغت سے قبل ہی محتاط کر نا چاہے۔ ایس ایچ او موصوف نے کہاکہ منشیات کو ختم کرنا ہم سب کی زمہ داری ہے۔ یہ مت سوچیں کہ یہ دوسروں کا بچہ ہے۔ یہ بہت ہی کم سوچ ہوگی۔ کیوں کہ اج اگر کسی کا بچہ ہے۔ تو انپر نکیل کسی گئی۔ تو کل وہی بچہ اپکے بچے کو یا اپکے خاندان کے کسی بچے کو متاثر کرسکتاہے۔ انہوں نے بعض علاقوں کی نشاندہی کرتے ہوے کہاکہ اس وقت منشیات میں بہت سارے گاوں کے نوجوان ملوث ہوتے جارہے ہیں۔یہ صرف پولیس کی ذمہ داری ہی نہیں بلکہ ہر ایک کی مشترکہ زمہ داری ہے۔ جبکہ ماسٹر شکیل احمد نازکی نے بھی منشیات کے حوالے سے اہم جانکاری دی۔ انہوں نے اپنے اساتذہ کو کہاکہ مڈل کلاسوں میں ہمیں بچوں پر کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ اور کی ہر ایک حرکت کی جانچ کرتے رہناہے۔ تحصیلدار منڈی نے کہاکہ گاوں اور محلہ کی کمیٹی اس کے تمام اساتذہ کو نوڈل آفیسر مقرر کیاگیاہے۔ جو اپنے اپنے محلہ میں منشیات میں ملوث یا متاثرہ افراد کی نشاندہی کریں گے۔ ان سے ہر ماہ دو بار مشاورت کرکے لوگوں کو نشہ کے مظرات سے اگاہ کیاجایگا۔ اور یہ گاوں کی کمیٹی تحصیل سطح کی کمیٹی کے پاس اپنی ریپورٹ پیش کرے گی۔ اور اپنے ادارہ میں اندراج بچوں کی زہنی توانائی کو سمجھتے ہوے بچوں کی تعمیر کرنی ہے۔ اور اسے صیح سمت دینے کے لئے تعلیم دینی ہے۔ محکمہ جنگلات کو جنگلات کی سرزمین پر بھنگ ،ودوسری نشہ آور پیداوار کو تباہ کرنا۔ اگر اس میں کوئی بھی متعلقہ محکمہ لاپرواہی کرے گا. اس کے خلاف تحت ضابطہ کاروائی عمل میں لائی جایگی۔ اور جو شخص بھی اس پیداوار کو تباہ کرنے میں تعاون نہیں دیتا۔یا اس پیداوار کو تباہ نہیں کرنے دیتا۔اس کے خلاف تحت ضابطہ کاروائی عمل میں لائی جاے گی۔انہوں نے تمام کمیٹی ممبران کو ھدایات دیں کہ وہ اس نشہ کی وبا کو معمولی نہ لیں بلکہ اس کو جڑ سے ختم کرنے کا بندوبست کیاجائے تاکہ نوجوان جو ہمارا مستقبل ہے۔ اپنی جوانیاں برباد نہ کرسکیں اور اپنے لئے اپنے سماج کے لئے اور اپنے ملک کے لئے فائیدہ مند بن سکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا