جموں میں مہاجر پنڈتوں کا احتجاج
یواین آئی
جموںاننت ناگ پارلیمانی حلقے کی پہلے مرحلے کی پولنگ کے لئے جموں کے جگتی مائیگرنٹ ٹاو¿ن شپ میں مہاجر پنڈتوں کی سہولیت کے لئے قائم خصوصی پولنگ اسٹیشنوں پر منگل کے روز اس وقت انتظامیہ مخالف نعرہ بازی ہوئی جب کئی پنڈتوں نے ووٹر فہرستوں سے اپنے نام غائب پائے۔ووٹر لسٹوں میں اپنے نام غائب پانے پر مہاجر پنڈتوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور نعرہ بازی بھی کی۔احتجاجی پنڈتوں نے بہ یک زبان ووٹر فہرستوں میں نام درج کرنے کے لئے مائیگرنٹ فارم بھرنے کی شرط کو منسوخ کرکے راشن کارڑ کے مطابق حق ووٹ حاصل کرنے کا مطالبہ کیا۔اس موقعہ پر سنیل پنڈتا نامی ایک احتجاجی نے بتایا ‘حکومت ہند ہمارے تئیں مخلص نہیں ہے ہمیں اٹھائیس برس سے مائیگرنٹ فارم بھرنا پڑتا ہے اور سال میں ایسے پچاس فارم بھرنے پڑتے ہیں اور ہندوستانی شہری ہونے کے باوجود ہمیں یہ بھگتنا پڑتا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ہم قریب دو لاکھ ووٹرس ہیں لیکن ہم نے مائیگرنٹ فارم بھرے تو وہاں سے صرف 18 ہزار ووٹ ہی آگئے۔ویر جی رینہ نامی ایک مہاجر پنڈت نے مائیگرنٹ فارم بھرنے کے سسٹم کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ‘ہمیں مائیگرنٹ فارم بھرنے کے بعد بھی ووٹ نہیں ہے، 80 فیصدی ووٹ نہیں ہے، ہم نے اسی لئے بار بار کہا کہ ہمیں راشن کارڑ کے مطابق ووٹ دیجئے اور یہ مائیگرنٹ فارم بھرنے کا سلسلہ بند کیجیے’۔ایک احتجاجی نے کہا ‘اگر یہ مائیگرنٹ فارم سسٹم بند نہیں کیا گیا تو ہم اگلے اسمبلی انتخابات میں بائیکاٹ کریں گے’۔مہاراج کرشن نے مائیگرنٹ فارم کو پنڈتوں کی بربادی سے تعبیر کرتےبوئے کہا ‘یہ فارم ہماری بربادی کے لئے رکھا گیا ہے اور یہ فارم بھرنے کے باوجود بھی ہمیں یہاں ووٹ ہی نہیں ہے’۔انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈت یہاں بہت دکھی ہیں ہم یہاں اقلیت میں ہیں اس لئےکوئی ہمیں پوچھتا ہی نہیں ہے۔ادھر انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے احتجاجی کشمیری مہاجر پنڈتوں کی طرف سے مائیگرنٹ فارم کو منسوخ کرنے کے حوالے سے کہا ‘مہاجر پنڈتوں کی سہولیت کے لئے ہر الیکشن میں جموں، دلی اور اودھم پور میں خصوصی پولنگ اسٹیشنوں کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے جہاں یہ لوگ ووٹ ڈال سکتے ہیں’۔انہوں نے کہا ووٹر لسٹ میں ان کا نام درج ہوتا ہے لیکن چونکہ یہ ووٹر لسٹ وہاں ہوتے ہیں جن حلقوں سے انہوں نے ہجرت کی ہوتی ہے۔عہدیدار نے بتایا کیونکہ یہ ایک عبوری عمل ہے لہٰذا الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق انہیں مائیگرنٹ فارم بھرنا پڑتا ہے جس سے ان کا نام یہاں ووٹر لسٹ میں شامل ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مائیگرنٹ فارم بھرنے میں غلطیاں ہونے کی وجہ سے نام ووٹر لسٹ میں شامل نہیں ہوا ہوگا جس کے لئے انہیں متعلقہ محکمہ کے پاس جاکر اپنے مسئلے کو حل کرنا چاہئے۔قابل ذکر ہے کہ سری نگر پارلیمانی حلقے کے انتخابات کے موقعہ پر بھی جموں میں ووٹر لسٹ میں نام درج نہ ہونے کے خلاف کشمیری مہاجر پنڈتوں نے صدائے احتجاج بلند کرکے مائیگرنٹ فارم منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔