دور حاضر میں معاشرہ کی اصلاح اپنی ذات سے کی جائے:علمائے کرام

0
0

مکتب ضیاء القران میں ایک روزہ اصلاحی ودعوتی پروگرام منعقد
ریاض ملک
منڈی؍؍ تحصیل منڈی کے گاوں اڑائی میں غیر معروف مکتب ضیاء القران محلہ سکڑ مل کے زیر اہتمام مسجد عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ میں اصلاحی ودعوتی پروگرام کا انعقاد کیاگیا۔ جس میں مختلف مکاتب کے بچوں نے صبح نو بجے تا ساڑے گیارہ بجے تقاریروں ،نعتوں اور مکالموں سے مزین شاندار روح پرور پروگرام پیش کیا۔ مکتب ضیاء القران کے سرپرست ومسجد عمر بن خطاب کے نگران مولوی محمد فاروق خاکی کی مکمل نگرانی میں مکاتب قرانہ کا بہترین پروگرام پیش ہوا۔ جس میں قریب پچاس تقاریر نعتیں،ترانے اور مکالمے شامل کئے گئے۔ پروگرام کی صدارت بزرگ عالم دین حضرت مولانامفتی محمد شریف الحسن قاسمی ناظم اعلی جامعہ فیض القران منڈی نے فرمائی۔ جبکہ مہمان خصوصی حضرت مولاناگلزار احمد ہاڑی سرنکوٹ سے جبکہ مقرر خصوصی حضرت مولاناایاز احمد استاذ حدیث جامعہ ضیاالعلوم پونچھ شریک ہوے۔ پروگرام دو نشستوں پر مشتمل رہا۔جن کی نظامت مولاناعبدالوحید ضیائی نے انجام دی۔ پہلی نشست میں بچوں کے ہروگرام کے بعد سرپنچ محمد اسلم ملک ،ماسٹر ریاض احمد،نواز شریف اپنے اپنے تااثرات سے طلباء وارکین واساتذہ کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ دوسری نشست میں حافظ محمد اسلم ملک نے تلاوت کلام پاک کرکے نشست کا آغاز کیا۔ جس کے بعد محمد ریاض ملک نے نعت رسول مقبول صل اللہ علیہ وسلم پیش کرکے سامعین کو محذوز کیا۔ حافظ مولانامشتاق احمد ضیائی قاسمی نے خطبہ استقبالیہ پروگرام کا تعارف مسجد کے اخراجات آئیندہ کے منصوبہ جات کے حوالے سے بات کی۔ جس کے بعد مولانا گلزار احمد نے معاشرہ کی اصلاح کے حوالے سے اہم اور قیمتی نصائح سے مستفید کیا۔ انہوں نے کہاکہ معاشرہ کی اصلاح کے لئے ضروری ہیکہ اپنی اصلاح کی سب سے پہلے فکر کی جاے۔ دوسروں کی عیب جوئی سے بچاجاے۔ بدگمانی اور غیبت سے خود کو دور رکھاجاے۔ جبکہ مولانا ایاز احمد نے کہاکہ اللہ پاک نے انسان کو اپنی پیدائیش پر خیال کرناچاہے۔ اور کن ادوارسیگزار کر اللہ پاک نے تمام نعمتوں سے نوازا ہے۔ لیکن انسان کو اپنے انے کا مقصد سمجھ کر اپنی زندگی گزارنی چاہے۔ آخر میں صدر مجلس نے مقررین کی تائید کرتے ہوے کہاکہ دوسروں کے عیب تلاش کرنے سے پہلے اپنی اصلاح کی کوشش کرنی چاہے۔ انہوں نے زور دیکر کہاکہ اس وقت جو ہماری دولت لٹ رہی تمام علماء ،ذمہ داران اور ہر فرد کی یہ زمداری ہے کہ اس دولت کو پھر سے واپس لانے کے کے لئے کوشش کی جاے۔ انہو نے کہاکہ قران کی زبان عربی،نبی پاک صل اللہ علیہ وسلم کی زبان عربی، حدیث پاک عربی جنتیوں کی زبان عربی مگر افسوس کہ ہم نے اپنی زبان کو چھوڑ دیا۔وقت کی اہم ضرورت ہے۔اور میری طرف سے تمام احباب کے نام یہ پیغام ہے کہ عربی زبان کو گھروں میں بولاجاے۔ بچوں عورتوں نوجوانوں بزرگوں کو سیکھایاجائے۔ تمام مکاتب کے بچوں کو انعامات سے بھی نوازا گیا۔ جبکہ مہمانوں کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی۔ نماز ظہر کے بعد مولاناایاز احمد صاحب کی دعاپر پروگرام اپنے اختتام کو پہونچا۔ آخر میں مولانا عبدلوحید نے مسجد کمیٹی واہل محلہ کی جانب سے علمائے کرام وتمام شرکاء کا شکریہ اداکیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا