افسانہ کلب رجسٹرڈ مالیر کوٹلہ نے”صبح افسانہ” کا انعقاد کیا

0
0

مالیر کوٹلہ شمالی ہند کی واحد افسانوی انجمن” افسانہ کلب” رجسٹرڈ مالیر کوٹلہ پنجاب نے پنجاب اردو اکیڈمی کے اشتراک سے ایک شاندار "صبح افسانہ” کا انعقاد "اقبال آڈیٹوریم پنجاب اردو اکادمی” میں تقریباً ساڑھے دس بجے کیا گیا۔ تقریب میں مقامی ایم ایل اے ڈاکٹر جمیل الرحمن مہمان خصوصی کے طور پر تشریف لائے جبکہ صدارت اردوکے معروف افسانہ نگار بشیر مالیر کوٹلوی نے فرمائی۔ سب سے پہلے افسانہ کلب کے جنرل سیکرٹری ناصر ازاد نے اپنا افسانہ با عنوان "حقدار” بڑے ہی خوبصورت انداز میں پیش کیا ۔ان کے بعد دلی سے تشریف لائے ذاکر فیضی نے اپنا افسانہ "ٹوٹے گملے کا پودا ” پیش کیا۔ ان کے بعد جموں سے تشریف لائے پروفیسر عرفان عارف نے اپنا افسانہ "ثواب” پڑھ کر سامعین کو متاثر کیا۔ افسانہ کلب کے صدر ارشد منیم نے افسانہ” پاگل” پڑھ کر سنایا, ان کے بعد پنجاب سے تعلق رکھنے والے جسویر سنگھ رانا نے” شیشے جھوٹ بولتے ہیں” کے عنوان سے افسانہ پڑھا۔ آخری افسانہ ممبئی سے تشریف لائے وسیم عقیل شاہ نے "روایت” پیش کیا۔ سبھی افسانوں کو حاضرین نے بہت پسند کیا اس کے بعد نامور افسانہ نگاہ بشیر ملیر کوٹلی کی نئی کتاب” اذکار ” کا اجرا مہمان خصوصی کے ہاتھوں عمل میں لایا گیا۔ مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر جمیل الرحمن نے اپنے خطاب میں اردو ادب میں افسانے کی اہمیت اور پنجاب اردو اکیڈمی کی طرف سےاردو ادب کے لیے جاری کیے گیے کاموں پر روشنی ڈالی۔ آخری میں صدر محفل محترم بشیر مالیر کوٹلوی نے تمام افسانہ نگاروں کے افسانوں کی سراہنہ کی اور آج کے دور میں جہاں لوگ کہانی سننا سنانا چھوڑ بیٹھے ہیں ایسے میں دلجمی کے ساتھ بیٹھ کر افسانہ والوں کو بھی مبارکباد دی اور یہ کہا کہ پنجاب میں آپ لوگوں نے ثابت کر دیا کہ مشاعروں سے ہی اردو محفلوں کی زینت نہیں افسانہ سے بھی محفلیں سجائی جا سکتی ہیں ۔ تقریب کے اختتام پر سبھی افسانہ نگاروں کو افسانہ کلب کی جانب سے سرٹیفیکیٹ اور مومنٹو پیش کیے گئے۔ اس پورے پروگرام کی نظامت ناصر آزاد نے کی جبکہ شکریہ کی رسم ارشد منعیم نے ادا کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا