چین بھارت کیلئے ’بڑا خطرہ‘

0
0

کشمیر حل کیلئے ملٹری اور سیاسی اپروچ لازم و ملزوم: جنرل ڈی ایس ہوڈا
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍شمالی کمانڈ کے سابق فوجی جنرل دپیندر سنگھ ہوڈا نے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے ملٹری اور سیاسی اپروچ کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیرکی اندرونی صورتحال اور سرحد پر جاری دراندازی کو ٹھوس لائحہ عمل سے نٹمنے کی ضرورت ہے۔ شمالی کمانڈ کے سابق فوجی جنرل دپیندر سنگھ ہوڈا نے سوموار کونئی دہلی میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے ملٹری اور سیاسی اپروچ کو لازم و ملزوم قرار دیا۔ سابق فوجی افسر کے مطابق وادی کشمیر کی اندرونی سلامتی اور سرحد پر جاری جنگجوئوں کی دراندازی سے نمٹنے کے لیے ٹھوس لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔جنرل ہوڈا نے بتایا کہ کشمیر معاملے پر جہاں ملٹری اپروچ ناگزیر ہے وہیں سیاسی اپروچ بھی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مشفقانہ اپروچ کی اشد ضرورت ہے نیز کشمیر کے اندرونی معاملات کو ایڈرس کرنے کی خاطر سیاسی سطح پر بھی واضح لائحہ عمل تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔جنرل ہوڈا نے بتایا کہ اکثر مواقع پر یہ دیکھا گیا ہے کہ ہمارے پاس کشمیر معاملے سے متعلق سیاسی اور ملٹری اپروچ الگ الگ رہے ہیں اور کئی مرتبہ ہم نے یہ بھی سنا کہ کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کیلئے ملٹری اپروچ نے کافی محنت کی تاہم یہاں سیاسی اپروچ نے ایسے نتائج فراہم نہیں کئے جو صورتحال تقاضا کرتی تھی۔ہوڈا کے مطابق اگر مسئلہ کشمیر کو دائمی طورپر حل کرنا ہے تو اس کیلئے ٹھوس ملٹری اور سیاسی اپروچ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے سیاسی اپروچ کا بھی واضح ہونا ناگزیر ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم آج تک کشمیریوں کو سیاسی سطح پر کوئی ٹھوس پالیسی فراہم کرنے میںناکام ہوگئے۔انہوں نے اس موقعے پر واضح کیا کہ کشمیر کی اندرونی سلامتی اور سرحد پار سے جاری دراندازی کیساتھ نمٹنے کے لیے ٹھوس لائحہ عمل تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔جنرل ہوڈا نے چین کی اُبھرتی رفتار کو بھارت کے لیے ’’بڑا خطرہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم محسوس کررہے ہیں کہ ہمیں چین کے ساتھ جڑے مفادات کا برملا اعلان کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ لگنے والی سرحد کی حفاظت اور یہاں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا