اللہ تبارک وتعالیٰ نے ہر دور میں امت مسلمہ کو کسی ایسے فرد سے نوازا جس کے وجود نے صحراؤں کو گلشن اور مسلمانوں کو سر اٹھا کر جینے کا ڈھنگ سکھا دیا:حافظ مجید احمد مدنی
غوث اعظم کی تعلیمات ہر دور میں مسلمانوں کے لیے مشعل راہ رہی ہیں: حافظ سیدخالد بخاری
سرفرازقادری
پونچھ//مرکزی عیدگاہ جامع مسجد شریف پونچھ میں گیارہویں شریف بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ وہیں اس موقع پر استاذالحفاظ حافظ وقاری مجید احمد مدنی صدر جماعت اہل سنّت ضلع پونچھ وناظم اعلیٰ مرکزی ادارہ جامعہ انوارالعلوم اور حافظ وقاری سید خالد حسین شاہ بخاری امام وخطیب جامع مسجد ھٰذا نے تعلیمات حضور غوث اعظم پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایاکہ یہ بات مسلم ہے کہ جب بھی امت مسلمہ علمی،عملی،اور روحانی زوال کا شکار ہوئی تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے امت مسلمہ کو کسی ایسے فرد سے نوازا جن کے وجود نے صحراؤں کو گلشن بنا دیا اور مسلمانوں کو سر اٹھا کر جینے کا ڈھنگ سکھا دیا- قطب ربانی سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ بھی ایسی ہی حیات آفریں شخصیتوں میں سے ایک ہیں. آپ کی تعلیمات نے جہاں عالم اسلام کے مرکز بغداد میں بدحالی کے شکار معاشرے کو حیات نو کا مڑدہ سنایا وہیں پوری دنیائے اسلام کے نحیف و ناتواں لوگوں کے بدن میں نئی روح پھونک دی۔ تب سے آج تک آپ کی تعلیمات امت مسلمہ کو روح کی غذا فراہم کررہی ہیں۔ عصر حاضر میں آپ کی تعلیمات ماضی کی بنسبت زیادہ اہم ہوگئی ہے کیوں کہ جو حالات آج مسلمانوں کے روبرو ہیں وہ کسی سے مخفی نہیں ہیں اور کہیں نہ کہیں ہمارے لیے یہ اللہ ربّ العزت کی جانب سے آزمائش بھی ہے لیکن ایسے پر خطر حالات میں اگر ہم اپنے دلوں سے خود غرضی،لالچ اور دنیا کی محبت نکال دیں مسلمان خود کو قرآن وحدیث کے سانچے میں ڈال لیں اور حضرت غوث الثقلین شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کی گراں قدر تعلیمات کو اپنالیں تو آج بھی امت مسلمہ تمام محرومیوں سے نجات پاکر سرخروئی حاصل کرسکتی ہے۔ حضرت سیّدنا شیخ عبدالقادر جیلانی کی ہمہ جہت وہمہ گیری تعلیمات ہر دور میں مسلمانوں کے لیے مشعل راہ رہی ہیں یہ تو ہماری کوتاہی اور لاعلمی ہے کہ ان کی تعلیمات کی شعاوں کو اپنے اندر جذب نہیں کرپارہے ہیں حالات کے تقاضوں کو سامنے رکھیں اور ان کی تعلیمات پر خود عمل پیرا ہوں اور دوسروں کو بھی اس کی طرف راغب کریں۔ گیارہویں شریف کا اختتام بعد نماز جمعہ صلاۃ وسلام اور دعا پر ہوا۔ وہیں اس موقع پر عید گاہ کمیٹی کی جانب سے تبرک کا بہترین اہتمام کیا گیا تھا۔