سری نگر۔ مظفرآباد کاروان امن بس سروس لگاتار معطل
یواین آئی
سری نگر؍؍سری نگر اور پاکستان زیر انتظام کشمیر کی راجدھانی مظفرآباد کے درمیان چلنے والی کاروان امن بس سروس پیر کے روز مسلسل آٹھویں ہفتے بھی معطل رہی۔سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ پہلے یہ اطلاع دی گئی کہ اوڑی سیکٹر میں واقع امن پل پر مرمت کا کام جاری ہے۔ لیکن اب جبکہ آرپار تجارت معطل کی گئی ہے تو بس سروس کا مستقبل قریب میں بحال ہونا ممکن نہیں ہے۔دریں اثنا جموں وکشمیر میں لائن آف کنٹرول پر ہونے والی ہند و پاک دو طرفہ تجارت سے وابستہ تاجروں نے اس 11 سالہ تجارت کی اچانک معطلی کے خلاف پیر کے روز سری نگر کے قلب میں واقع پرتاب پارک میں احتجاج کیا۔اس موقعہ پر سلام آباد آرپار ٹریڈ یونین کے چیئرمین محمد شفیع نے میڈیا کو بتایا ‘یہ فیصلہ سال 2008 میں واجپئی جی کے ہاتھ کا ہے انہوں نے یہ فیصلہ لیا تھا تاکہ دونوں ممالک کے لوگ پیارو محبت سے رہ سکیں اور نفرتیں دور ہوجائیں، اس ٹریڈ کے ساتھ آر پار کے لاکھوں لوگ وابستہ ہیں اگر اس فیصلے کو واپس نہیں لیا گیا تو وہ برباد ہوں گے’۔قابل ذکر ہے کہ سری نگر اور مظفرآباد کے درمیان چلنے والی ہفتہ وار بس سروس کا آغاز 7 اپریل 2005 کو ہوا تھا اور تب سے اس کے ذریعے ہزاروں لوگ آرپار اپنے عزیز واقارب سے ملے ہیں۔جبکہ آر پار کے تاجروں کے درمیان تجارت کا سلسلہ 2008 ئسے جاری ہے۔ یہ تجارت ہفتے میں چار دن منگل سے لیکر جمعہ تک ہوتی ہے