ٹینڈر کے معاملے میں بے ضابطگیوں کے الزامات ، چارج شیٹ تحقیقات اور جمع کردہ شواہد پر مبنی،منصفانہ ٹرائل کے بعد جرم ثابت ہونے تک ملزم بے قصور تصور
لازوال ڈیسک
جموں؍؍سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے اس وقت کے ریجنل آفیسر، این ایچ اے آئی، ریجنل آفس، جموں ، ایک پرائیویٹ پرسن (ایک پرائیویٹ کمپنی کا مالک) اور ایک پرائیویٹ کمپنی کے خلاف خصوصی جج، سی بی آئی کیسز، جموں کی عدالت میں جاری تحقیقات کے تحت چارج شیٹ دائر کی ہے ۔واضح رہے 24.03.2021 کو اس وقت کے ریجنل آفیسر، این ایچ اے آئی ،ریجنل آفس، جموں ،ایک پرائیویٹ شخص اور ایک کمنی کے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھاجہاں انہیںلکھن پور-جموں سیکشن میں 9.34 کروڑ روپے (تقریباً) میں بہتری اور معمول کی دیکھ بھال کے لیے ٹینڈر دینے میں بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کئے گئے تھے ۔اس سے قبل جموں، چندی گڑھ اور روپڑ وغیرہ سمیت سات مقامات پر تلاشی لی گئی تھی جس کے نتیجے میں ستسٹھ لاکھ روپے کی نقدی رقم برآمد ہوئی تھی۔علاوہ ازیں دیگر دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات بھی ضبط کئے گئے ۔تاہم تفتیش کے دوران، یہ پایا گیا کہ ملزم کی جانب سے بولی کے ساتھ پیش کیے گئے تجربے کے سرٹیفکیٹ جعلی تھے اور انہیں ٹینڈر ایویلیوایشن کمیٹی نے ٹینڈر دینے کے لیے غور کیا تھا۔ مزید الزام لگایا گیا کہ اس وقت کے ریجنل آفیسر، این ایچ اے آئی نے پرائیویٹ شخص کے ساتھ مل کر سازش کی اور تجربے کے سرٹیفکیٹس کی درستگی کی صحیح طور پر تصدیق نہ کر کے اور فرم کے تجربے کی کمی کو نظر انداز کر کے مذکورہ پرائیویٹ کمپنی کی حمایت کی۔ مذکورہ سازش کے تحت سرکاری ملازم نے جعلی تصدیقی خطوط کی ترسیل ظاہر کی لیکن درحقیقت اسے بھیجے ہی نہیں۔دریں اثناء تحقیقات کے بعد چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔واضح رہے مذکورہ بالا چارج شیٹ سی بی آئی کی طرف سے کی گئی تحقیقات اور اس کے جمع کردہ شواہد پر مبنیہے اورملزمان کو اس وقت تک بے گناہ تصور کیا جاتا ہے جب تک کہ ان کا جرم منصفانہ ٹرائل کے بعد ثابت نہ ہو جائے۔