کہاملک میں مضبوط حکومت ہونے کے باوجود یہ تشدد اتنے دنوں سے کس کے زور پر جاری ہے؟
یواین آئی
ناگپور؍؍راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے منگل کو کہا کہ منی پور میں حالیہ پرتشدد واقعات میں غیر ملکی طاقتوں اور جنوب مشرقی ایشیا کی جغرافیائی سیاست کا کردار رہا ہے جس سے دونوں اطراف کے لوگوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ امن کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے وہ کوئی نہ کوئی حادثہ کروا رہی ہیں۔ڈاکٹر بھاگوت نے یہاں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ہیڈکوارٹر میں سالانہ وجے دشمی تہوار سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس سال مشہور پلے بیک سنگر پدم شری شنکر مہادیون نے وجے دشمی کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔سرسنگھ چالک نے اپنی تقریر میں منی پور کے تشدد کے ساتھ ساتھ جی-20 گروپ میں انسانیت پر مرکوز ترقی پر اتفاق رائے، ایشیائی کھیلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی اور تمغوں کے ریکارڈ، ہمالیائی خطے میں آفات اور اس خطے میں ماحولیاتی تحفظ کی ضرورت، مقامی ترقی کی راہ پر چلنے، فضول خرچی بند کرنے، ملک میں روزگار بڑھانے اور ملک کے پیسے کو ملک کے اندر ہی استعمال کرنے کے موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔منی پور تشدد کے اسباب کا جائزہ لیتے ہوئے ڈاکٹر بھاگوت نے کہا، ”اگر ہم منی پور کی موجودہ صورتحال کو دیکھیں تو یہ بات ذہن میں آتی ہے۔ تقریباً ایک دہائی سے پرامن رہنے والے منی پور میں یہ باہمی کشمکش اچانک کیسے پھوٹ پڑی؟ کیا تشدد کرنے والوں میں سرحد پار سے آنے والے انتہا پسند بھی تھے؟ کیوں اور کس کی طرف سے اپنے وجود کے مستقبل کے بارے میں خوف زدہ منی پوری میتی برادری اور کوکی برادری کے درمیان اس باہمی جھگڑے کو فرقہ وارانہ شکل دینے کی کوشش کی گئی؟ سنگھ جیسی تنظیم کو جو برسوں سے یکساں وڑن کے ساتھ سب کی خدمت میں لگی ہوئی ہے، بغیر کسی وجہ کے اس میں گھسیٹنے میں کس کا ذاتی مفاد ہے؟ اس سرحدی علاقے میں ناگا بھومی اور میزورم کے درمیان واقع منی پور میں اس طرح کی بدامنی اور عدم استحکام سے کون سی بیرونی طاقتیں فائدہ اٹھانے میں دلچسپی لے سکتی ہیں؟ کیا ان واقعات کی وجہ روایات میں جنوب مشرقی ایشیا کی جغرافیائی سیاست کا بھی کوئی کردار ہے؟ ملک میں مضبوط حکومت ہونے کے باوجود یہ تشدد اتنے دنوں سے کس کے زور پر جاری ہے؟ یہ تشدد کیوں پھوٹ پڑا اور جاری رہا ، پچھلے نو برسوں سے جاری امن کی صورتحال کو برقرار رکھنا چاہنے والی ریاستی حکومت ہونے کے باجود یہ تشدد کیوں بھڑکا اور چلتا رہا؟ آج کے حالات میں جب تنازعہ کے دونوں اطراف کے لوگ امن کے خواہاں ہیں تو وہ کون سی قوتیں ہیں جو اس سمت میں کوئی مثبت قدم اٹھاتے ہی کسی حادثے کا سبب بن کر نفرت اور تشدد کو ہوا دیتی ہیں؟۔سرسنگھ چالک نے کہا کہ مسئلہ کو حل کرنے کے لیے کثیر جہتی کوششوں کی ضرورت ہوگی۔