مولانا محمود مدنی نے بطور مہمان خصوصی کی شرکت ،مولانا یحییٰ نعمانی مہمان ذی وقار کے طور پر رہے موجود
منافرت کے ماحول کو ختم کرنااور آپسی رشتوں اور تعلقات کو استوار کرناوقت کی ضرورت:مولانامحمودمدنی
پونچھ میں مذہبی اجتماع اور سول سوسائٹی سے خطاب ؛دورہ سمیٹنے سے قبل ریاستی گورنر سے ملاقی
لازوال ڈیسک
پونچھجامعہ ضیا ءالعلوم پونچھ کا یہاں شب براتکے موقع پر45 واں سالانہ اجلاس منعقد ہوا جس میںخطہ پیر پنجال کی ایک بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی ۔واضح رہے جامعہ ضیاءالعلوم کا قیام1974 ئ میں ہوا تھا اور اس کے شروع ہونے سے آج تک جامعہ نے 15 ویں شعبان کے موقع پر سالانہ کانفرنس کا انعقاد کیا ۔وہیں اس سال پر وقار تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پرمولانا محمود اسد مدنی تھے جو جمعیت علماءہند کے جنرل سکریٹری اور سابق ممبر پارلیمنٹ بھی ہیں۔ پونچھ کے اپنے چھوٹے لیکن متاثر کن دورے میں مولانا مدنی نے پہلے جامعہ ضیاءالعلوم ہائی اسکول کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے طلباءکے ساتھ بات چیت کی اور انہیں اپنے مقاصد اور ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہ کیا ۔انہوں نے جامعہ کے چیف پیٹرن مولانا غلام قادرکی دور دراز علاقوں اور پریشان خاندانوں کے طالب علموں کو معیار کی تعلیم فراہم کرنے میں ان کی کوششوں کے لئے سراہا ۔ بعد ازاں مولانا مدنی نےڈاک بنگلو پونچھ میں پونچھ بار کونسل کے ارکان سمیت معزز شہریوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جہاں شرکاءمحفل نے انہیں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے ، بیداری اور تعلیم پھیلانے میں جامعہ ضیا ءالعلوم کے کردار ادا کے متعلق جانکاری فراہم کی ۔اس دوران بعد نماز مغرب مولانا مدنی نے ایک پروقار اجتماع سے خطاب کیا جس میں انہوں نے مسلم امة کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالنے کے علاوہ مختلف موجودہ مسائل پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے دیگر طبقات اور مومنوں کے فی احترام رویہ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ایک دوستانہ، روادار اور ملنسار سماج تعمیر کیا جا سکے۔۔اپنے خطاب کے آخر میں مولانا مدنی نے جامعہ کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور منتظمین کو خاص طور پر تعلیمی میدان میں ہر چیز کے لئے خوشگوار ماحول پیدہ کرنے کےلئے ان کی کاوشوں کے لئے مبارک باد دی۔ اس موقعہ پر مہمان مکرم نے جامعہ سے فراغت حاصل کرنے والے طلباءکی دستار بندی بھی کی اس موقعہ پر مولانا نے ضیاءالعلوم اسلامک ماڈل اسکول کا بھی دورہ کیا ڈاک بنگلہ پونچھ میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے اہم سیاسی وسماجی شخصیات سے بھی ملاقات کی ۔مولانا نے ضیاءالعلوم میں دینی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دینی وملی مسائل پر کھل کر بات کی مولانا نے فرمایا کہ موجودہ حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان شریعت کا پابند رہ کر زندگی گذارے ۔اسلام کی عالی تعلیمات کے مطابق اپنے عملی زندگی گذارے اخوت ومحبت کے جذبے کو فروغ دے گھریلو اور خاندانی نظام کو مضبوط بنائیں۔ مولانا نے کہا کہ گھریلو مسائل معاشرے اور سماج پر اثر انداز ہوتے ہیں جس سے سماجی مسائل پیدا ہوتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ گھر سے سماج تک دین کی پیروی کا مزاج بنایا جائے ۔مولانا نے جامعہ ضیاءالعلوم پونچھ اور اس کے ذیلی اداروں کی تاریخی خدمات کا بھی ذکر کیا اور بانی جامعہ مولانا غلام قادر صاحب کی شاندار تعلیمی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اپنے دورہ کے دوران مولانا نے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے دانشوروں سے ڈاک بنگلہ پونچھ میں خطاب کیا اور مقامی مذہبی ومسلکی رواداری پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا میں بے حد مطمئن اور مسرور ہوکر جارہا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آپ تمام مل کر ملک وملت کی فلاح کی خاطر کام کریں گے ۔مولانا نے آپسی بھائی چارگی پرزور دیتے ہوئے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ منافرت کے ماحول کو ختم کرےں، آپسی رشتوں اور تعلقات کو استوار کیا جائے ۔وہیں مولانا یحیٰی نعمانی نے خاندانی نظام میں موجودہ بحرانوں کے متعلق بیان کیا اور ان کے حل پر قرآن و حدیث کے حوالے سے مو¿ثر طریقے بتائے۔واضح رہے تقریب کے آغاز میںمولانا سعید اے حبیب، نائب مہتمم جامعہ ضیاءالعلوم، جامعةاطیبات نے تمام مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور تعارفی لیکچر دیا۔ انہوں نے مزید اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس 2018-19کے موجودہ سیشن کے دوران عربی اور قرآن پاک میں 50 سے زائد طلباءنے ڈگریاں حاصل کی ہیں۔اس موقع پر مقامی مدارس کے تمام ذمہ دارحضرات کے علاوہ علاقے کی دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی ۔اپنے دورہ کے اختتام سے قبل مولانا محمود اسد مدنی نے گورنر ریاست ستیہ پال ملک سے بھی ملاقات کی اور مختلف قومی ومسلکی مسائل پر اہم گفت وشنید کی جامعہ کے مہتمم مولانا غلام قادر نے مہمان مکرم کا شکریہ ادا کیا اور مولانا کی مختلف النوع قومی ملی خدمات کو سراہتے ہوئے دعائیہ کلمات سے نوازا۔