ہتھیاروں،منشیات اور نقلی کرنسی کی آواجاہی کے الزامات کو کیا مسترد
لازوال ڈیسک
اسلام آبادآر پار تجارت کی معطلی پر حکومت ہند کی طرف سے”تجارت کی آر میں سمگلنگ،منشیات اور نقلی کرنسی“ کے الزمات کو پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے فوری طور پر کنٹرول لائن کے آر پار تجارت کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ مرکزی سرکار کی طرف سے کنٹرول لائن کے آر پار گزشتہ10برسوں سے جاری تجارت کو غیر معینہ عرصہ کیلئے معطل کرنے اور موثر نظام کے بعد نظر ثانی کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کے دفتر خارجہ نے ان الزامات کو مسترد کیا کہ یہ تجارت سمگلنگ،منشیات اور نقلی کرنسی‘ کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔اتوار کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی کاروائی بے بنیاد الزامات پر مبنی ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا” بھارت کے الزامات بے بنیاد ہے کہ،کہ یہ طریقہ کار سمگلنگ،منشیات ،نقلی کرنسی اور دہشت گردی کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔“پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا” اس مناجات سے سب لوگ واقف ہے،جبکہ بھارت کے ان خطوط پر مبنی ہے،جس کے تحت جموں کشمیر کے لوگوں کی جائز سرگرمیوں کو نانہاد دہشت گردی سے جوڈنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔“ اس سے قبل جمعرات کو حکومت ہند نے کشمیر میں کنٹرول لائن کے آر پار اس تجارت کو معطل کیا تھا،جبکہ تاجروں نے اس فیصلے کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس فیصلے سے انکی تجارت تباہ ہوگی۔پاکستان نے دونوں ملکوں کے درمیان آر پار تجارت کو باہمی اعتماد سازی کے ایک متحرک جز قرار دیتے ہوئے کہ سخت سفارتی عرق ریزی کے بعد اس کو شروع کیا گیا۔“پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا” کشمیر سے متعلق باہمی اعتماد سازی کے یک طرفہ معطلی اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ دونوں ملکوں کی طرف سے سفارتی سطح پر معمولی فایدے کے بعد بھارت واپس لوٹنے کی کوشش کر رہا ہے،جبکہ پاکستان کے ساتھ مشاورت کئے بغیر اس کی معطلی قابل افسوس ہے۔“ انہوں نے فوری طور پر تجارت کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ یک طرفہ فیصلہ لینے سے پرہیز کریں۔ پاکستانی دفتر کارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ مخاصمت کے بجائے مفہامت کا راستہ اپناتے ہوئے اخلافات کو مثبت مشاورت کے ذریعے حل کریں۔ مرکزی سرکار کا ماننا ہے” حکومت ہند کو یہ رپورٹیں موصول ہوئیں ہے کہ آر پار تجارت راستوں کا پاکستان نشین عناصر کی طرف سے غلط استعمال کر رہا ہے،جبکہ اس غلط استعمال میں ہتھیاروں،منشیات اور نقلی کرنسی کی درآمد ہوتی ہے۔