لازوال ڈیسک
اقوام متحدہ؍؍ اقوام متحدہ اور اس کے سرکردہ رہنماؤں اور ایجنسیوں نے غزہ کے ایک ہسپتال پر حملے میں سینکڑوں شہریوں کی ہلاکت پر ہولناکی اور شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہسپتالوں یا شہری بنیادی ڈھانچے پر حملہ بین الاقوامی انسانی قانون کے خلاف ہے۔غزہ کی حماس کے زیرانتظام وزارت صحت نے کہا کہ منگل کے روز العہلی ہسپتال پر فضائی حملے میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہوئے، حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا۔تاہم اسرائیلی حکام نے اسرائیلی دفاعی فورسز کے ساتھ ملوث ہونے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اسلامی جہاد کے عسکریت پسندوں کی طرف سے اسرائیل کی طرف غلط فائر کیے گئے راکٹ لانچ کے بعد ناکام ہو کر ہسپتال پر جا گرے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ایکسپر کہا کہمیں آج غزہ کے ایک ہسپتال پر ہونے والے حملے میں سینکڑوں فلسطینی شہریوں کی ہلاکت سے خوفزدہ ہوں، جس کی میں شدید مذمت کرتا ہوں۔ میرا دل متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ ہسپتالوں اور طبی عملے کو بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔ ایک اور پوسٹ میں، گٹیرس نے کہا کہ بہت ساری زندگیاں اور پورے خطے کی تقدیر توازن میں ہے کیونکہ انہوں نے مشرق وسطیٰ میں انسانی مصائب کو کم کرنے کے لیے "فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی” کا مطالبہ کیا۔ان کے ترجمان اسٹیفن دوجارک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گوٹیریس نے غزہ کے الاحلی اینگلیکن ایپسکوپل ہسپتال پر آج شام ہونے والے حملے کی مذمت کی، جس میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد کے ہلاک اور متعدد زخمی ہونے کی ابتدائی اطلاعات ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ہسپتالوں، کلینکوں، طبی عملے اور اقوام متحدہ کے احاطے کو واضح طور پر تحفظ حاصل ہے۔سیکرٹری جنرل نے غزہ میں المغازی پناہ گزین کیمپ میں منگل کے روز یو این آر ڈبلیو اے کے ایک سکول پر حملے کی بھی مذمت کی جس میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے۔