ڈی پی اے پی کشمیری بے گھر عوامی اکائی نے مہاجرین کے مسائل پر کیا تبادلہ خیال

0
0

کہا تینتیس سال کی اتنی طویل جلاوطنی کا عرصہ اب ہماری برداشت سے باہر ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ڈی پی اے پی کے کے ڈی پی ڈبلیو کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں اکائی کے صدر سنجے دھر، چیئرمین پیارے لال پنڈتا، روپ کرشن کول نائب صدر، جنرل سکریٹری راج کمار ٹِکو، نوین گوسانی صدر یوتھ ونگ، ڈیزی دھر صدر مہیلا ونگ، امرتا بھٹ، نائب صدر مہیلا ونگ، راہول رینا یوتھ نائب صدر، اوتار کرشن صدر جگٹی کیمپ، انجلی کول مہیلا صدر جگٹی کیمپ اور دیگرلیڈروں نے حکومت ہند اور جموں و کشمیرانتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری بے گھر لوگوں کی مستقل بحالی کی پالیسی تیار کریں اور اسے حتمی شکل دیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ 33 سال کی اتنی طویل جلاوطنی کا عرصہ اب ہماری برداشت سے باہر ہے اور حکومت ہند کو یہ محسوس کرنا چاہئے کہ جب حکومت کی بلاجواز ناکامی کی وجہ سے ایک انسانی مخلوق اپنی جائے پیدائش سے اکھڑ جاتی ہے تو وہ کیسی تکلیف دہ زندگی گزارتی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس سے ہماری آنے والی نسلوں پر اثر پڑے گا اور ہماری شناخت کھو جائے گی۔انہوںنے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ پی ایم پیکیج کے ملازمین کو یوٹی ملازمینکے ساتھ ضم کردے جو پہلے ہی وادی کے لوگوں کو اپنی خدمات پیش کررہے ہیں ۔ڈی پی اے پی قائدین نے اپیل کی کہ بڑھاپے کی پنشن، شادی کے اخراجات، سماجی بہبود کی اسکیمیں، قرض کی اسکیمیں اور دیگر مرکزی اسپانسر شدہ اسکیمیں، بے گھر کمیونٹی کے لیے یوٹی کے دیگر لوگوں کے برابر لاگو کی جائیں تاکہ ہماری جلاوطن کمیونٹی کے ساتھ تفاوت کو دور کیا جا سکے۔اس موقع پر انہوں نے کشمیری بے گھر کمیونٹی کے کئی اہم مسائل کو زیر غور لایا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا