جموں ہوائی اڈے سے نکالے گئے خاندانوں کے وفد نے جے کے پی سی سی کے ورکنگ صدر سے ملاقات کی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ توسیع کے ایک حصے کے طور پر جموں ایئرپورٹ سے بے دخل کیے گئے خاندانوں کے وفد نے آج جے کے پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا سے ملاقات کی۔ انہوں نے بھلا کو بتایا کہ جموں میں ہوائی اڈے کی توسیع کی تجویز کے وقت 29 خاندانوں کے مکانات منہدم ہو گئے تھے۔ 29 نومبر 2019 کو گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور آج تک پلاٹوں کا قبضہ نہیں دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ بیلی چرانہ میں پلاٹوں کا قبضہ دینے میں سستی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اگر انتظامیہ نے ضروری کام نہیں کیا تو احتجاج کو تیز کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں کی ہدایت پر ایک کمیٹی بنائی گئی تھی جو سنجوان میں زمین کی حد بندی کے لیے کام کرتی تھی لیکن آج تک پلاٹوں کا قبضہ نہیں دیا گیا۔ وہیںبھلا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے اور انہیں بحالی کا انتظار کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے بھلا نے کہا کہ کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں لوگ پریشانی میں مبتلا ہیں اوراپنی بقا کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور جموں و کشمیر حکومت کے خلاف سڑکوں پر ہیں۔ بھلا نے کہاکہ موجودہ یوٹی انتظامیہ کو معذور افراد کے لیے کوئی رحم نہیں ہے۔بھلا نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مفادات اور ترقی کواپنے ذاتی مفادات کی خوشنودی کے تابع کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آہنگی اور وژن کی کمی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ترقی کے محاذ پر مشکلات سے دوچار کیا ہے۔