مودی واجپئی جی کے تمام کارناموں کو مسمار کرنے پر تلے ہوئے ہیں: محبوبہ مفتی
یواین آئی
سرینگر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، اٹل بہاری واجپئی کے تمام کارناموں کو مسمار کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔جمعہ کے روز یہاں اپنی رہائش گاہ پرنامہ نگاروں کے ساتھ مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے آرپار تجارت کو تا حکم ثانی معطل کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا ‘جو بھی واجپئی جی نے کا م کئے ایسا لگتا ہے کہ مودی ان کو مسمار کرنا چاہتے ہیں، جو بھی واجپئی جی کی پالیسیاں تھیں، پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی، جموں کشمیر میں بات چیت کا سلسلہ شروع کرنے کا اور راستے کھولنے کا، ایسا لگتا ہے کہ آج کی بی جے پی سرکار واجپئی جی کے ان تمام فیصلوں اور اعتماد سازی کے اقدام کو مسمار کرنا چاہتی ہے’۔انہوں نے آر پار تجارت کی معطلی کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ‘جموں کشمیر کا اگر کوئی حل ہے تو وہ یہی ہے کہ راستے جتنے بھی ہیں انہیں کھول دیا جانا چاہئے، میں مرکزی حکومت سے کہنا چاہتی ہوں کہ جموں کشمیر کی صورتحال بہت ہی گھمبیر ہے جس کی ایک مثال ہم نے پلوامہ میں دیکھی اگر جموں کشمیر کے راستوں کو بند کیا گیا تو اس کے برے نتائج بر آمد ہوں گے’۔انہوں نے کہا کہ جتنے بھی پرانے راستے ہیں جو ہمیں وسطی و جنوبی ایشیا کے ساتھ جوڑتے ہیں جیسے کرگل۔اسکردو روڑ، جموں۔ سیالکوٹ روڑ یا مظفر آباد روڑ ہیں، کو کھول دیا جانا چاہئے یہیں سے مسئلہ کشمیر کے حل کے راستے بھی نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر اعلیٰ تھی تو انہوں نے مجھے بھی اس راستے کو بند کرنے کو کہا تھا لیکن میں نے مدافعت کی۔قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے جموں وکشمیر میں سلام آباد (اوڑی) اور چکن دا باغ (پونچھ) کراسنگ پائنٹس پر ہونے والے ہند و پاک دو طرفہ تجارت کو جمعہ کے روز سے تا حکم ثانی معطل رکھنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔جمعرات کو مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم نامے میں کہا گیا کہ سری نگر مظفرآباد اور پونچھ راولاکوٹ راستوں کی غیرقانونی ہتھیاروں، منشیات اور جعلی کرنسی کی ٹرانسپورٹیشن کے لئے استعمال کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں۔مرکزی وزارت داخلہ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ سخت ریگولیٹری نظام کو یقینی بنائے جانے تک ایل او سی تجارت کو معطل رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔بتادیں کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں آر پار کے تاجروں کے درمیان سری نگر مظفر آباد راستے سے تجارت کا سلسلہ سنہ 2008ءسے جاری ہے۔ یہ تجارت ہفتے میں چار دن منگل سے لیکر جمعہ تک ہوتی ہے۔پونچھ راولاکوٹ راستے سے ہونے والی ہند و پاک تجارت بھی سنہ 2008 ءسے جاری ہے۔