پاکستان ٹیررزم کا ایکسپورٹر، میں اس کے نیوکلیائی بٹن دبانے کی دھمکی سے نہیں ڈرا : مودی

0
0

 

یواین آئی
سریندرنگر وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پاکستان کو دہشت گردی کا ایکسپورٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی حکومتوں کے دوران دہشت گرد ہندوستان میں حملے کر کے وہاں چھپ جاتے تھے اور وہ جوہری حملے کی دھمکی دے کر انہیں بچا لیتا تھا مگر ان کی حکومت نے اس کی پرواہ کئے بغیر سرجیکل اسٹرائک اور فضائی حملے جیسی کارروائی کی۔مسٹر مودی نے اپنی آبائی ریاست گجرات کے سریندرنگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا بھر میں ہندوستان کا ڈنکا بج رہا ہے ۔ لوگوں نے 30 سال بعد پہلی بار ان کی مکمل اکثریت کی مضبوط حکومت بنائی جس کی وجہ سے وہ ملک کی مضبوطی سے خدمت کر سکے ۔ مسئلہ کشمیر، دراندازوں اور نکسل کے خلاف ٹھوس قدم اٹھائے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘ایک اپنا پڑوسی ملک ٹیررزم ایکسپورٹ کرنے کا کام کرتا ہے ۔ یہ اس کا ایک ہی کام ہے ۔ پہلے پاکستان سے دہشت گرد آ کر ہندوستان میں حملے کر کے واپس بھاگ جاتے تھے اور پاکستان ہندوستان کو ڈراتا تھا کہ اگر کارروائی کی گئی تو اس کے پاس جوہری ہتھیار ہے جس کا وہ بٹن دبا دے گا۔ میں نے اس دھمکی کی پرواہ نہیں کرتے ہوئے کہا کہ جا¶ دبا دو۔ پہلے ہمارے لوگ دنیا بھر میں روتے تھے ۔ اب پاکستان رونے جاتا ہے ۔ اپنے جوانوں نے اڑ¸ اور پلوامہ کے حملوں کے بعد دہشت گردوں کو اپنے گھر میں گھس کر مارا کہ نہیں؟’۔ انہوں نے کہا کہ امن کی بات کوئی کمزور نہیں بلکہ کوئی طاقتور کرتا ہے تب اسے سنا جاتا ہے ۔ مسٹر مودی نے اپوزیشن پارٹی کانگریس پر پاکستان کی زبان بولنے اور فوج پر شک کرنے کا الزام دوہراتے ہوئے کہا کہ فوج کی پاکستان میں کارروائی پر سب کو اعتماد ہے ، مگرصرف کانگریس ہی اس کے لئے ثبوت مانگتی ہے ۔کانگریس جوزبان بولتی ہے ، اس کی پاکستان میں واہ واہی ہو رہی ہے ۔ ایسی پارٹی جس کے لئے پاکستان میں تالیاں بجتی ہوں، وہ ملک کا بھلا نہیں کر سکتی۔ اس کی ایک ہی مہم رہ گئی ہے ‘ چوکیدار کو ہٹا¶’۔انہوں نے کہا کہ اب کانگریس کے پاس گالی دینے ، جھوٹ بولنے ، فرقہ واریت اور نسل پرستی کے علاوہ کچھ نہیں بچا ہے ۔ اس کا اعتبار اس حد تک ختم ہو گیا ہے کہ اب اس کے لئے اٹھ پانا ممکن نہیں لگتا۔ موجودہ الیکشن ملک کی سمت طے کرے گا۔ ایسے لوگ جنہوں نے 70 سال تک ملک کو برباد کیا ہے ، انہیں 70 منٹ کے لئے بھی اب ملک کا اقتدار نہیں دیا جا سکتا ہے ۔مودی نے کہا کہ گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران جب مرکز میں کانگریس کی زیرقیادت یو پی اے کی حکومت تھی ،مہنگائی اور بدعنوانی یا گھوٹالے سب سے بڑے مسئلے تھے ، لیکن اس بار لوگ ان دونوں الفاظ کو بھول گئے ہیں۔انہوں نے کانگریس پر گجرات مخالف ہونے کا الزام دوہراتے ہوئے کہا کہ ان کے وزیر اعلی کی مدت کار میں پارٹی ان کے ساتھ ہی گجرات کو بھی گالی دیتی تھی اور اب جب وہ وزیر اعظم بن گئے ہیں تو ہندوستان کو بھی گالی دینے لگی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے گجرات کے ساتھ دشمن ریاست جیسا سلوک کیا۔مودی نے کہا کہ کانگریس والے ان کے خلاف جتنا ہی کیچڑ اچھالیں گے ، اتنے ہی کمل کھلیں گے ۔ ملک کو مجبور نہیں مضبوط حکومت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کانگریس کے منشور میں متوسط طبقے کا ذکر نہیں ہونے کی بات کہتے ہوئے الزام لگایا کہ قانون پر عمل کرنے والے اور ایمانداری سے ٹیکس دینے والے ملک کے سب سے بڑے طبقہ یعنی مڈل کلاس کو ختم کرنے کا کھیل کانگریس کھیل رہی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا