پارلیمنٹ میں رکن پارلیمان کو نشانہ بنانا افسوس ناک :محمد سخی خان راٹھور

0
0

ایم شفیع رضوی
جموں؍معروف سماجی کارکن و تنظیم علمائے اسلام کے ریاستی جنرل سیکرٹری مولانا محمد سخی خان راٹھور نے اپنے ایک بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ چند روز قبل ہندوستان کی پارلیمنٹ میں جو واقعہ رونما ہوا جہاں پارلیمنٹ ممبر رمیش بدہوریہ کی طرف سے اپنے ہی ساتھی اپوزیشن جماعت سماج وادی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ دانش علی سخت نازبہ الفاظ کے ساتھ دھمکی دی گئی مولانا موصوف نے فرمایا کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو گزشتہ کئی سالوں سے ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں کچھ سماج دشمن عناصر کی طرف سے نفرتوں کا گالیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے حکومت کی طرف سے سماج دشمن عناصر پر کوئی بھی کاروائی نہیں کی جاتی ہے لیکن اج اس وقت ملک ہندوستان کو پوری دنیا میں شرمندگی اور رسوائی کا کا سامنا کرنا پڑا ہے جب ایک ممبر پارلیمنٹ نے ہندوستان کی سب سے بڑی قانون ساز جمہوری اسمبلی میں اپنے ہی ایک ساتھی کو نشانے پر رکھ کر ہندوستان کے مسلمانوں کہ تائی اپنے نظریات اور خیالات کا مظاہرہ کیا ہے جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اب ہندوستان میں مسلمان کہیں پر بھی محفوظ نہیں ہے جس جگہ پر پارلیمنٹ ممبر دانش علی کو گالیاں دی گئی ہیں نہ زیبہ الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے وہ ہندوستان کی سب سے بڑی اور مضبوط سیکیورٹی والی جگہ ہے اگر ایسی جگہ میں بھی مسلمانوں کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیا جائے گا تو باقی گلیوں کونچوں سڑکوں پر رہنے والے مسلمانوں کے تحفظ کا کیا ہوگا اور سب سے بڑی افسوس کن بات یہ ہے کہ اس ممبر پارلیمنٹ کے خلاف سرکار کی طرف سے کوئی بھی قانونی کاروائی نہیں کی گئی جس سے سرکار کی پالیسی اور نظریات واضح ہوتے ہیں کہ موجودہ مرکزی سرکار بھی مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے کیونکہ جب رمیش بدوریا کی طرف سے دانش علی کے ساتھ نارو سلوک کیا جا رہا تھا اس وقت موجودہ مرکزی سرکار کے سابقہ کچھ وزراء ہنس رہے تھے اور خوش ہو رہے تھے کہ مسلمانوں کو گالیاں دی جا رہی ہیں جو نہایت ہی لمحہ فکریہ اور افسوس کن ہے موصوف نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رمیش بدہوریہ کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا