ہمارے غیر مبہم اور شفاف ایجنڈے کو عوامی پذیرائی اور قبولیت حاصل ہے: سید محمد الطاف بخاری

0
0

اپنی پارٹی نے سید مظفر رضوی کے اعزاز میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا،سینئر لیڈران نے نومنتخب صوبائی نائب صدر کا پْرتپاک استقبال کیا
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍اپنی پارٹی کے قائد سید محمد الطاف بخاری اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنماوں نے آج ایک رسمی تقریب میں سید مظفر رضوی کی پارٹی میں شمولیت پر اْن کا شاندار استقبال کیا۔ رضوی اس سے قبل حریت کانفرنس کی اکائی اتحاد المسلمین کے جنرل سکریٹری تھے۔ اْنہوں نے حال ہی میں اپنے سینکڑوں حامیوں اور کارکنان کے ہمراہ اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا، جس کے بعد اْنہیں اپنی پارٹی کے نائب صوبائی صدر کے عہدے کیلئے مقرر کیا گیا۔موصولہ بیان کے مطابق اپنی پارٹی نے سید مظفر رضوی کو پارٹی میں باضابطہ استقبالیہ پیش کرنے کے لیے آج پارٹی کے صدر دفتر سرینگر میں ایک پْر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔بیان کے مطابق، ’’سید محمد الطاف بخاری اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں نے اس تقریب کے دوران سید مظفر رضوی اور اْن کے ساتھیوں اور حامیوں کا پْرتپاک استقبال کیا۔ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ تقریب کے دوران، رضوی کا پارٹی کے ساتھی اراکین نے گرمجوشی سے استقبال کیا۔اس موقع پر پارٹی سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے پارٹی کی عوامی پذیرائی اور مقبولیت پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا، ’’میں اپنی پارٹی کو جموں اور کشمیر میں ایک متحرک سیاسی متبادل کے طور پر ابھرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوں کیونکہ دہائیوں کے خاندانی راج اور روایتی سیاسی جماعتوں کی پْر فریب سیاست نے یہاں کے لوگوں کو سالہا سال تک مصائب و مشکلات سے دوچار رکھا ہوا ہے۔ جموں کشمیر کے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے تجربہ کار سیاسی لیڈران اور متحرک سیاسی کارکنوں کی اپنی پارٹی میں شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام میں پارٹی کا غیر مبہم ایجنڈا ہر گزرنے والے دن کے ساتھ مقبولیت اور پذیرائی حاصل کررہا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’ہم رضوری صاحب جیسے رہنماوں کو پارٹی میں شامل کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ ماضی کے سیاسی نظریات اور وابستگیوں سے بالاتر ہوکر لوگ اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں بشرطیہ کہ وہ ملک کے آئین کا احترام کرتے ہوں۔ تاہم ہمارے صفوں میں کسی بھی ایسے شخص کیلئے کوئی جگہ نہیں، جو تشدد بھڑکانے، منشیات کے کاروبار میں ملوث ہونے، مذہبی منافرت کو ہوا دینے، اور ملک دشمن سرگرمیوں میں حصہ لینے میں ملوث ہو۔‘‘

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا